ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
انسان کسی کے پاس جائے اس کے حقوق کے خیال رکھنے کی ضرورت ہے بالکل ایسا ہونا چاہیے جس کو عارف شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ یا مکن باپیلبا نان دوستی یا بنا کن خانہ بر انداز پیل یا مکشن بر چہرہ نیل عاشقی یافر و شو جامہ تقوی بہ نیل یہاں پر لوگ آتے ہیں میں ان کی بے اصولی اور بے تکی باتوں پر روک ٹوک کرتا ہوں اس کی برداشت نہیں کرتے ۔ ان کی بالکل ایسی حالت ہے کہ ایک شخص اپنی کمر پر شیر کی تصویر بنوانے گیا تھا اور ہر کو چنے پر چیخ پکار کرنے لگا اس گودنے والے نے سوئی پھینک کر کہا تھا جس کو مولانا نقل فرماتے ہیں ۔ وربہر زخمے تو پر کینہ شوی پس کجا بے صیقل آئینہ شوی تو بیک زخمے گریزانی زعشق تو بجزنامے چہ می دانی زعشق کیا آنے سے پہلے ان کو یہ خبر نہ تھی ۔ دررہ منزل لیلی کہ خطرہاست بجان شرط اول قدم آنست کہ مجنون باشی باہر جا کر شکایت کرتے ہیں اور اس شکایت کو ادھوری اور نا تمام واقعہ نقل کرتے ہیں جس میں تدین اور دیانت کا نام نہیں اپنے جرم کو گھٹاتے ہیں میرے مواخذہ کو بڑھاتے ہیں ۔ (92) حضرت حکیم الامت پر ایک زمانہ میں ایک شدید کیفیت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک زمانہ میں مجھ پر ایک شدید حالت طاری تھی اس حالت میں بہت لوگوں نے مجھ سے بیعت ہونے کو کہا میں نے انکار کر دیا کہ اس وقت خود مجھ پر ایک حالت ہے جو مانع ہے دوسرے کی طرف اصلاحی توجہ سے اس لئے تم لوگوں کو مجھ سے کوئی نفع نہ ہو گا مگر وہ لوگ نہیں مانے اور بیعت ہوئے مگر نتیجہ وہی ہوا جو میں نے کہا تھا کہ جس حالت پر وہ لوگ تھے اسی حالت پر رہے حتی کہ ان کے منکرات تک بھی نہ چھوٹے اور تو کیا ہوتا یہی ہوا عارف شیرازی کے اس شعر میں اسی قسم کی حالت کی طرف اشارہ ہے ۔ دوش الہ مسجد سوئے میخانہ آمد پیر ما چیست یاران طریقت بعد ازیں تدبیر ما