ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
صاحب یہاں پر آیا کریں تم کو اس وقت خانقاہ میں آنے کی اجازت نہیں جب یہ صاحب خانقاہ سے چلے گئے تو فرمایا کہ یہ جو کچھ اس وقت میں نے کہا قصد سے کہا مغلوب ہو کر نہیں کہا تاکہ آئندہ ایسی حرکت نہ کریں ویسے تو نیک ہیں لیکن بے چاروں میں عقل کی کمی ہے ۔ ایک مرتبہ ان سے ان کے مصلح نے کسی پریشانی میں تسلی کےلئے یہ کہہ دیا کہ تم کو تو اگر تعلیم اور تلقین کی اجازت دیدی جائے تو مضائقہ نہیں ۔ اس پر شہرت دیدی کہ مجھ کو خلافت مل گئی یہ حالت ہے ان کی کم عقلی کی ۔ عملی زندگی ان کی نہایت اچھی ہے نہ معلوم یہ حرکت کیوں ہوئی ایک عرصہ سے یہاں پر رہتے ہیں مجھ سے بے حد محبت رکھتے ہیں میں بھی ان کا اکثر خیال رکھتا ہوں اور اب بھی ان کی اصلاح کی غرض سے میں نے یہ طرز اختیار کیا اور قصد سے کیا ۔ اب کبھی ساری عمر ایسی حرکت نہ کریں گے اور نیا تعلق تو اب کیا پیدا کریں گے پرانے ہی تعلقات میں ان کو جھجک پیدا ہو گئی ہو گی ۔ بس یہ ہے میری بد اخلاقی کہ دوسروں کے اخلاق درست ہوں تو ایسی بد اخلاقی تو خوش اخلاقی ہوئی اسی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ میری بد اخلاقی کا منشا خوش اخلاقی ہے اور اوروں کی خوش اخلاقی کا منشا بد اخلاقی ہے ۔ ان کے اپنے اخلاق تو درست رہتے ہیں لیکن دوسروں کے اخلاق تباہ اور برباد ہوتے ہیں ۔ (179) باب تربیت بڑا نازک ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ باب تربیت بالکل مسدود ہو گیا ۔ مشائخ تک کو اس طرف توجہ نہیں ۔ چند چیزوں کا نام درویشی ار بزرگی رکھ لیا ہے نہ اعمال کا اہتمام نہ افعال کی خبر نہ اقوال کی حفاظت جو جی میں آیا کر لیا جو منہ میں آیا بک دیا ۔ مجنونانہ باتوں کا نام درویشی رکھ لیا ہے محبوبانہ بات کا ایک کا بھی پتہ نہیں باقی باب تربیت بڑا ہی نازک فن ہے ۔ (180) ایک رسالہ پر تفریظ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب نے جو مولوی کہلاتے ہیں ایک رسالہ لکھا ہے جس کے سر نہ پیر مجھ سے تقریظ لکھنے کیلئے کہا میں نے صرف رسالہ کی حقیقت بیان کر دی ہے ۔ تعریف میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا ۔ پھر رسالہ پر دعاء کےلئے درخواست کی گئی می نے لکھ دیا کہ تمہاری مرضی کے موافق اس میں باتیں ہیں ان کو نافع فرمایا اور جو مرضی کے خلاف ہوں ان کو معاف فرما ۔