ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
شریعت کے تمام احکام سیاسیہ کاخلاصہ بیان کر گیا اگر یہ کسی مولانا یا مجتہد کا کلام ہوتا تو تحسین کا شور مچ جاتا کہ لب لباب ہی بیان کردیا یہ بیچارہ ایک گاؤں کا تھا اس کی کچھ بھی کوئی قدر نہیں کرتا ۔ بعض لوگ سلیم الطبع اور فہیم ہوتے ہیں ایک مرتبہ میں لکھنؤ گیا ہوا تھا ۔ یکہ میں سوار ایک طرف سے گزر رہا تھا دیکھا کہ ایک مقام پر کچھ لوگ جمع ہیں باجا بج رہا ہے ۔ میں نے یکہ والے سے پوچھا یہ کیسا ہنگامہ ہے ۔ کہا کہ یہ کمپنی ہے اس میں تماشہ ہوتا ہے معلوم ہوا تھیٹر تھا ۔ میں نے اس شخص سے پوچھا کہ تم بھی تماشہ دیکھا کرتے ہو کہا کہ جی ہاں میں بھی دیکھا کرتا ہوں ۔ میں نے کہا کیوں اپنا پیسہ فضول برباد کرتے اور گنہگار ہوتے ہو کہنے لگا اجی پہلے سن تو لو ۔ میں ایک غریب آدمی ہوں جو کچھ کماتا ہوں اس میں کا ایک حصہ آمدنی کا بچاتا ہوں اس کو اس کو خرچ نہیں کرتا جب اس کی مقدار کافی ہو جاتی ہے ۔ اس سے چاندی یا سونا خرید کبر زیور بنواکر بیوی کو پہنا کر اس کو دیکھ لیتا ہوں ۔ یہ میرا تماشہ اور تھیٹر ہے ۔ مجھ کو یہ سن بڑا ہی تعجب ہوا کہ لکھنؤ جیسی لہو و لعب کی جگہ ایسا سلیم الطبع شخص بھی موجود ہے ۔ میں نے کہا کہ بھائی تیرا تھیٹر اور تماشہ سب سے بڑھا ہوا ہے ایک تو روزانہ دیکھنے میں آتا ہے پھر بھلا فیس نئی فیس کچھ دینا ہی نہیں پڑتی ۔ پھر اپنے قبضہ میں اور کوئی گناہ نہیں ۔ ہر طرح جائز بعض فطرتیں ہی سلیم ہوتی ہیں ۔ اس کی اس بات سے بڑا ہی جی خوش ہوا ۔ (214) اہل باطل کے پاس وافر سرمایہ تبلیغ ہے