ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اس کا کیا حکم ہے فرمایا کہ بینک والے اس روپیہ کو بجنسہ محفوظ تھوڑا ہی رکھتے ہیں اس روپیہ پر دوسروں سے سود لیتے ہیں تو اس جمع کرنے میں اعانت ہوئی معصیت کی اور اس کا کوئی نفع نہ ہوا اور بینک والوں کو فائدہ پہنچا اور اس کے سر پر مفت گناہ کا بار رہا باقی اگر غلطی سے روپیہ جمع ہو چکا ہو تو اخف المفسد تین یہی ہے کہ غرباء پر تقسیم کر دیا جائے ۔ (189) حظوظ نفسانی کو دین سمجھنا غلط ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل لوگوں کی یہ حالت ہے کہ دین میں بھی حظوظ نفسانی کو دخیل بنا رکھا ہے ۔ چنانچہ اگر تہجد قضا ہو جائے تو رنج ہوتا ہے اور اگر فجر کی فرض نماز قضا ہو جائے تو رنج نہیں ہوتا کیا یہ دین ہے ۔ محض حظ نفس ہے ورنہ فرض قضا ہونے کا زیادہ رنج ہے مگر نفس تہجد کو بزرگی سمجھتا ہے اور فرض کو معمولی اس لئے اثر بالعکس ہوتا ہے ۔ اور اسی قسم کی بہت سی غلطیوں میں ابتلاء ہو رہا ہے ۔ (190) اظہار قابلیت کا مرض عامہ فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے عربی میں لکھا ہے ۔ مگر میں نے اردو میں جواب دیا ہے اور میں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جب تم اردو جانتے ہو تو عربی زبان میں جو خط لکھا میں اس مصلحت کی مصلحت جاننے کا مشتاق ہوں مگر مصلحت کچھ بھی نہیں محض اظہار قابلیت مقصود ہے یہ مرض بھی لوگوں میں عام ہو گیا ہے ۔ 14 رجب المرجب 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دو شنبہ (191) کپڑے دھوئے جانے والے تالاب کا حکم ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اکثر دیہات کے قرب میں تالاب ہوتے ہیں دھوبی ان میں کپڑے دھوتے ہیں ۔ تو کیا ایسے تالابوں کا پانی پاک ہے ۔ فرمایا کہ دو باتیں دیکھنے کی ہیں ایک تو یہ کہ وہ پانی کہاں سے آ کر جمع ہوا دوسرے یہ کہ جو پانی آ کر جمع ہوا اس میں مقدار زائد پاک کی ہے یا ناپاک ۔ اگر اطراف سے آ کر جمع ہوا تو یہ دیکھا جاوے کہ وہ اطراف گندے ہیں یا صاف حاصل یہ ہے کہ اگر پاک کی مقدار زائد ہے تب تو پاک ہے اور اگر ناپاک کی مقدار زائد ہے تو ناپاک کیوں گندہ پانی زیادہ جمع ہو کر بھی پاک