ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
ہوتا کہ مجھ کو بھی آپ سے مناسبت ہے اور نفع کے لئے ضرورت ہے مجموعہ کی ۔ یہ ایک طرفہ مناسبت ایسی ہے جیسے ایک طالب علم کسی شہر میں رہتا تھا اس کے کسی مہمان دوست نے پوچھا آج کل کیا شغل ہے کہنے لگا کہ یہاں کی شہزادی سے نکاح کرنے کی فکر میں ہوں اس پوچھا پھر کیا ہوا کہنے لگا آدھا کام تو ہو گیا آدھا باقی ہے ۔ پوچھا یہ کیسے ۔ کہنے لگا میں تو راضی ہوں وہ راضی نہیں ۔ پس ایسی ہی آپ کی مناسبت تھی کہ ایک طرف سے ہے دوسری طرف سے نہیں ۔ اور ایسے ہی بعض لوگوں کا خدا تعالی سے تعلق ہے کہ بندہ کو تو خدا سے محض تصور کا تعلق ہے مگر خدا تعالی کو بوجہ نافرمانی کے بندہ سے تعلق نہیں ۔ اور جو تعلق بانبین سے ہو وہ یہ ہے کہ بندہ کو حق تعالی سے طاعت کا تعلق ہو اور ان کا تعلق بندہ کے ساتھ رضاء کا ہو ۔ (359) ایک جاہل سائل کو حکیمانہ جواب فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے کوڑ مغزی ملاحظہ ہو ۔ لکھا ہے کہ مریم علیہا السلام کا کسی شخص سے نکاح ہوا تھا اور ان کے بطن سے محض عیسی علیہ السلام ہی پیدا ہوئے یا اور کوئی بھی اور یوسف نجار آپ کا کیا ہوتا تھا ۔ میں نے لکھ دیا ہے کہ کیا ان تحقیقات پر کوئی دینی ضرورت موقوف ہے یا دنیوہ ۔ اس پر فرمایا کہ اب جواب دیکھ کر خفا ہوگا اور کہے گا کہ نہایت بد اخلاق شخص ہے یہ بھی کوئی جواب ہے ۔ حالانکہ جواب تو ایسا ہے کہ اس میں سائل کی جہالت ظاہر کی ہے اب اس کو چاہئے کہ یہ لکھے کہ کون سی ضرورت موقوف ہے ۔ پھر ان شاء اللہ جواب دوں گا ۔ (360) مبہم بات سے نفرت اور الجھن ہوتی ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے یہ صاحب رمضان شریف میں یہاں آکر رہنا چاہتے ہیں ۔ میں نے لکھ دیا ہے کہ اگر اپنے مصارف کا خود انتظام کر سکو کسی سے قرض بھی نہ لینا پڑے اور مجلس میں خاموش بیٹھے رہو نہ مکاتبت کرو نہ مخاطبت ۔ انے کی اجازت ہے ۔ اس پر فرمایا کہ میں چاہتا یہ ہوں کہ بات صاف ہو کسی قسم کا ابہام نہ رہے ۔ کل کو کوئی تکلیف ہو تو مجھ کو ذمہ دار نہ سمجھا جائے ۔ چاہے خدمت توقع سے زائد کردوں مگر ذمہ دار نہیں بننا چاہتا ۔ اور مبہم بات سے مجھ کو نفرت ہے اور الجھن ہوتی ہے ۔ میں نے یہ بھی لکھ دیا ہے کہ آتے ہی یہ کارڈ مجھ کو دکھلا دینا ۔