ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
ہو گیا ۔ اس ہی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ شیخ کا ولی ہونا بزرگ ہونا تو ضروری نہیں مگر فن میں مہارت ہونا فن میں کامل ہونا ضروری ہے جیسے طبیب کو فن میں کامل ہونا مہارت ہونا ضروری ہے مگر تندرست ہونا بد پرہیزی سے بچنا لازم نہیں طبیب اور شیخ دونوں کی ایک ہی حالت ہے ۔ (320) علماء دیوبند کی نسبت محمد عبدالوہاب کی طرف درست نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ معلوم نہیں کہ یہ بدعتی لوگ ہم کو وہابی کیسے کہتے ہیں اول تو بد نام شخص عبد الوہاب نہیں خواہ مخواہ بیچارے کو بد نام کیا وہ محمد ابن عبد الوہاب ہے جس نے تشدد سے کام لیا ہے اور جتنا اس کو بد نام کیا ہے وہ بھی اس درجہ کا نہیں پھر قطع نظر اس سے ہمارے عقائد بھی تو ان جیسے نہیں اگر کوئی کہے کہ بعض تو ہیں سو بعض تو تمہارے بھی ہیں مثلا محمد ابن عبد الوہاب اسلام کو حق سمجھتا ہے تم بھی حق سمجھتے ہو ۔ وہ رسالت کو حق سمجھتا ہے تم بھی حق سمجھتے ہو تو اس سے کیا نقصان ہوا ۔ اور بہت سے مسائل میں ہم کو ان سے سخت اختلاف بھی تو ہے تو ہم انکے متبع کیسے ہوئے۔ مثلا وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مزار مبارک پر قصدا جانے کو حرام کہتے ہیں ہم مستحب بلکہ موکد کہتے ہیں ۔ اور ہمارے بعض علماء کا وجوب تک خیال ہے تو پھر ہم وہابی کیسے ہوئے اگر محض اس وجہ سے وہابی سمجھتے ہیں کہ ہم ان کو گالیاں نہیں دیتے تو حضرت رابعہ تو شیطان پر بھی لعنت کرنے کو پسند نہ کرتی تھیں اور یہ گالیاں اور تبرا تو رافضیوں کا مذہب ہے اہل سنت والجماعت کو اس سے کیا تعلق ۔ اسی سلسلہ میں اسطرادا فرمایا کہ ایک رافضی کو قصبہ نانوتہ میں تبرا کہنے پر ایک سنی نے قتل کر دیا ۔ عدالت میں مقدمہ گیا ۔ اہل رفض کی طرف سے کوئی رافضی ہی وکیل تھا سنیوں کے وکیل نے صفائی میں کہا چونکہ بزرگوں کی شان میں بے ہودہ کلمات کہے گئے تھے اس سے اشتعال پیدا ہو گیا اس لئے ایسے قتل سے مجرم نہیں ہو سکتا ۔ شیعی وکیل نے کہا کہ عجیب اشتعال ہے ایک شخص اپنا فرض مذہبی ادا کرتا ہے دوسروں کو اشتعال ہوتا ہے سنی وکیل نے کہا کہ آپ نے بالکل صحیح فرمایا آپ کا یہ فرض مذہبی ہے کہ تبرا کہا کریں اور ہمارا فرض مذہبی یہ ہے کہ ہم تبرائی کو قتل کیا کریں ۔ آپ اپنا فرض مذہبی ادا کیجئے اور ہم اپنا فرض مذہبی ادا کریں ۔ تم تبرا کیا کرو ۔ ہم قتل کیا کریں اور عدالت کی طرف خطاب کر کے سنی وکیل نے کہا کہ آپ