ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
ہے لیکن کر کے دیکھنے کا ہے بدون کئے کوئی کام نہیں ہوا کرتا ۔ (508) قلب کو تشویشات سے بچانے کا ایک آسان گر ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو تو اللہ تعالی نے اپنے فضل وکرم سے ایک بڑی بات سمجھادی میں اس کو ایک بہت بڑی نعمت اور دولت سمجھتا ہوں ۔ وہ یہ ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی تفتیش کو قلب سے نکال دیا گیا ۔ مثلا فلاں معاملہ کی کنہ کیا ہے اوروں کے ساتھ یہ معاملہ کیوں ہو رہا ہے اور اس کی کنہ کیا ہے ہمیں اس سے غرض کہ کنہ کیا ہے ۔ میں ایک مثال عرض کرتا ہوں ۔ مثال توضیح کے لئے ہوا کرتی ہے ۔ شفا خانہ میں مریضوں کی چار پائیاں برابر بچھی ہوئی ہیں ۔ ایک مریض کہتا ہے کہ ڈاکٹر نہایت رحمدل اور خوش اخلاق ہے اس کے علاوہ تمام مریض شکایت کرتے ہیں کہ ڈاکٹر نہایت خونخوار اور سخت دل ہے تو اب یہ مریض جس کے ساتھ ڈاکٹر نے رحمدلی اور نرممی کا برتاؤ کیا ہے یہ کبھی اس شکایت سے متاثر نہیں ہو سکتا ۔ سمجھے گا کہ اول تو وہ ایسا ہے نہیں اور اگر بفرض محال ہو بھی تو میرے ساتھ تو اچھا ہی برتاؤ کر رکھا ہے ایسے ہی یہاں سمجھ لیجئے کہ اپنے ساتھ حق تعالی کے لطف وعنایت کا استحضار کر کے دوسروں کی مصیبت پر غور وفکر نہ کرے کہ یہ اس میں کیوں مبتلا ہیں اور اگر اپنے ساتھ جو برتاؤ ہو رہا ہے اگر اسکے اچھے ہونے میں شبہ ہو تو یہ سمجھ لے کہ حق تعالی اپنی مصلحت کے موافق بندہ کے ساتھ برتاؤ کریں ۔ بندہ کی مرضی کے موافق نہ کریں جیسے بچہ کوٹھے پر جانا چاہے اور ماں اسکو روکے تو یہاں ماں کی مصلحت بچہ کی حفاظت ہے اپنی ذات سے اس مصلحت کا کوئی تعلق نہیں اگر بچہ کی مرضی پر چھوڑ دیا جاوے تو سوائے ہلاکت کے اور کوئی نتیجہ نہیں ۔ اسی طرح ساری مصیبتوں کی جڑ اور سب سے بڑی غلطی بندہ کی یہ ہے کہ اپنے علم کو محیط سمجھ کر بندہ بن کر رہنا نہیں چاہتا اپنی سمجھی ہوئی مصلحت سمجھتا ہے بس اس کی اسلاح کرنا چاہیے کہ اللہ تعالی ہی مصلحت کو مصلحت سمجھتے ہیں اس وقت اللہ تعالی کا ہر باتاؤ لطف وعنایت نظر آویگا پھر اوروں کے ساتھ جو حق تعالی کا معاملہ ہے اس میں زیادہ غور وفکر نہ کرے گا ۔ مثلا ایک شخص کے کیڑے پڑ رہے ہیں رو رہا ہے چلا رہا ہے اس پر یہ شبہ ہوا کہ اب اس کا کون ہے یہ چیزیں قلب کو مشوش کرنے والی ہیں بس خیر اسی میں ہے کہ یوں سمجھے کہ ہمارے ساتھ تو اچھا برتاؤ کر رہے ہیں ہمیں ساری دنیا سے کیا غرض کچھ وجہ ہوگی ہم کو معلوم کرنے کی کیا ضرورت ہے یہ سب علاج ہیں تدابیر ہیں قلب کو تشویش سے