ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کرامات عظیمہ کو نہ ماننا اقرب الی الشرک ہے اور ہمارا ان کو ماننا اقرب الی التوحید ہے ۔ (454) عملیات میں مشغول ہونے سے نسبت باطنی سلب ہو جاتی ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت عامل بھی صاحب نسبت ہو سکتا ہے ۔ فرمایا کہ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی بہت بڑے شیخ ہیں ۔ ایک ثقہ راوی بیان کرتے تھے کہ حضرت مولانا کے ایک مرید تھے ان کا یہ خیال تھا کہ مولانا عامل ہیں عملیات سے لوگوں کو ہدایت کے لئے تسخیر کرتے ہیں ۔ مولانا کو ان کے اس خیال کی اطلاع ہو گئی ۔ فرمایا نعوذ باللہ ۔ استغفر اللہ ۔ توبہ توبہ ۔ ارے معلوم بھی ہے عملیات میں مشغول ہونے سے نسبت باطنی سلب ہو جاتی ہے ۔ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ اس کی وجہ یہ ہے عملیات اصل میں ایک قسم کے تصرفات ہیں جو متضمن ہیں دعوے کو اور ایسا تصرف عبدیت کے منافی ہے ۔ (455) دعا اور تفویض کس طرح جمع ہو سکتے ہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دعاء میں اجبت بالمعنی الاعم کا یقین ہونا چاہیے مگر اجابت بالمعنی الاخص میں احتمال اور تفویض ہو ۔ بعض بزرگ خود دعاء ہی کو خلاف تفویض سمجھتے ہیں مگر ہمارے بزرگوں کا یہ مذہب نہیں ۔ ایک عالم نے اشکال کیا کہ دعاء اور تفویض جمع کیسے ہو سکتے ہیں ۔ میں نے عرض کیا کہ دعاء کے معنی یہ ہیں کہ اے اللہ یوں کر دے ہم آپ سے بالحاح عرض کرتے ہیں کیونکہ ہم اپنی مصلحت سمجھتے ہیں مگر چونکہ ممکن ہے کہ آپ کے علم میں اس خلاف میں مصلحت ہو اس لئے ہم اس میں تفویض کرتے ہیں اس طرح دعاء اور تفویض دونوں جمع ہو گئے ایسے موقع پر غیر محقق گھبرا کر کہہ اٹھتا ہے درمیان قعر دریا تختہ بندم کردہ بازمی گوئی کہ دامن تر مکن ہوشیار باش مگر محقق وہ شخص ہے جو جامع بین الاضداد ہو ۔ اہل تحقیق ایسے اشعار کو گستاخی اور اعتراض سمجھتے ہیں ۔ یعنی دعاء کا بھی حکم ہے ۔ اور تفویض بھی ہے اور یہ تضاد ہے مگر حقیقت میں تضاد نہیں ہر چیز اپنے اپنے محل پر ہے جیسا ابھی بیان کیا گیا ۔ (456) عملیات میں عوام الناس کا غلو ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عملیات کے باب میں آج کل لوگوں کو ازحد غلو ہو گیا ہے ۔ حدود سے تجاوز کرکے آگے بڑھ گئے عقائد تک خراب ہوگئے ۔ ایک مرتبہ طالب علمی کے