اسی طرح حضرت مولانا عبد الله معروفی صاحب مد ظله كا بھی ممنون ومشكور هوں كه آپ نے اپنی مشغولیات كے باوجود اپنی گراں قدر تقریظ كے ذریعه كتاب كی اهمیت میں اضافه فرمایا، اور اپنے قیمتی مشوره وآراء سے رهنمائی فرمائی، الله تعالیٰ آں مخدوم كو صحت وعافیت میں ركھے اور آپ كے علمی فیضان سے امت كو سیراب فرمائے۔
کن الفاظ وتعبیرات سے اظہارِ منت شناسی کروں اپنے محسن ومربی حضرت مولانا الیاس صاحب مدظلہ (استاذ حدیث وفقہ مدرسہ دعوۃ الایمان، مانک پور ٹکولی) کی، جنھوں نے ابتدائی تعلیم سے لے کر آج تک دینی وعلمی تربیت اور ہر نشیب وفراز میں صحیح رہنمائی فرمائی اور اس کتاب پر آپ نے خصوصی نظر فرماتے ہوئے مفید اور اہم مشوروں سے نوازا؛ در حقیقت اس کام کو حضرت استاذِ محترم نے ہی شروع فرمایا تھا اور آپ ہی نے اس کا منہج وخطہ تیار فرمایا تھا؛ لیکن آپ نے اپنی کچھ مشغولی کی وجہ سے اس عاجز پر اعتماد کرتے ہوئے یہ کام میرے سپرد فرما دیا، اللہ تعالیٰ استاذِ محترم کی عمر اور علم میں برکت عطا فرمائے، اور عافیت کے ساتھ ان کے فیوض کو عام وتام فرمائے۔ آمین
اسی طرح حضرت مفتی ابو بکر صاحب پٹنی دامت برکاتہم (استاذ جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل)کا بھی ممنون ومشکور ہوں کہ آپ نے مسودہ پر نظرِ ثانی فرمائی اور وقتاً فوقتاً اپنے قیمتی مشورے اور آراء سے رہنمائی فرمائی، اللہ تعالیٰ آپ کی عمر اور علم میں برکت عطا فرمائے اور آپ کا سایہ تادیر قائم رکھے۔ آمین