ہے۔ اصول حدیث میں ایک کتاب شیخ محمود طحان صاحب کی ’’تیسیر مصطلح الحدیث‘‘ ہے، اور اردو میں مولانا عبیداللہ اسعدی صاحب کی علوم الحدیث ہے ،اس میں ہر حدیث کی تعریف لغۃ واصطلاحاً ،مثال اور حکم کو مستقلاً ذکر کیا ہے، اور دو قریب المعنی والمفہوم اصطلاح کا فرق بھی واضح کیاہے۔
اسی طرح کی ایک کوشش دارالعلوم اسلامیہ عربیہ ماٹلی والا کے شعبۂ تخصص فی الحدیث کے فعال اور محنتی استاذ جناب مولانا عبداللہ صاحب لاجپوری نے بھی ’’اِجراء اصول حدیث‘‘ کے عنوان سے کی ہے ، جس میں مصطلحات حدیث کی تعریف، ان کا باہمی فرق ملحوظ رکھتے ہوئے اصطلاح کو مثال سے واضح کرکے ،سوال وجواب کے انداز میں حکم بیان کرنے کے ساتھ میں اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے تمرین ومثال سے وضاحت کی گئی ہے المعجم المفهرس اور موسوعة أطراف الحدیث كا تعارف وحوالہ بھی ذکر کرکے طلبۂ عزیز کو بہترین انداز میں فن سکھلانے کی کوشش کی گئی ہے، یہ کام آپ نے زجاجة المصابیح کی احادیث کی تخریج کے دوران وقت نکال کر بہت محنت وعرق ریزی کے ساتھ کیاہے۔ حق تعالی شانہ ان کی حدیثی خدمات کو قبول فرمائے ، طلبہ ٔ علم حدیث کو ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے اور رضائے الٰہی ونجات اخروی کا ذریعہ بنائے۔آمین بحرمۃ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم۔
گروہ ایک جویا تھا علم نبی کا
=
لگایا پتہ جس نے ہر مفتری کا
نہ چھوڑا کوئی رخنہ کذبِ خفی کا
=
کِیا قافیہ تنگ ہر مدّعی کا
کئے جرح وتعدیل کے وضع قانون
=
نہ چلنے دیا کوئی باطل کا افسوں