جائیں اوراس ذریعہ سے اس کم سواد و بے بضاعت کے لئے بھی اس کے دل سے کبھی کوئی دعانکل جائے اور بارگاہِ خداوندی میں قبول ہوجائے ؎
غرض نقشے است کز ما یاد ماند
کہ ہستی را نمی بینم بقائے
مگر صاحبدلے روزے ز رحمت
کند بر حالِ ایں مسکیں دعائے
راقم سطور برادرِ معظم مولانا سید محمد ثانی حسنی مدیر ’’رضوان‘‘ کا شکر گذار ہے جن کے قیمتی مشوروں اور تاریخی تحقیقات سے سنین وغیرہ کی تصحیح میں بہت مدد ملی، اور جو اس موضوع پر ایک عرصہ سے کام کر رہے ہیں ، اور اس خانوادہ کی مفصل علمی و دینی تاریخ پر ایک مستقل کتاب ان کے زیرِ ترتیب ہے۔
برادرِ عزیز سید محمد سالم الحسینی بھی اس شکریہ کے مستحق ہیں جن سے مختلف مواقع پر بہت مدد ملی، کام کی رفتار بڑھی اور تصحیح و مقابلہ کے کام میں بڑی سہولت ہوئی۔
عمِ مخدوم و معظم مولانا سید ابو الحسن علی ندوی مد ظلہ کی ذات اس شکریہ سے مستغنی ہے کہ ساری کتاب ان ہی کی ہمت افزائی اور رہنمائی کا نتیجہ ہے، اور ان کا بیش قیمت مقدمہ کتاب کی زینت اور نو آموز مصنف کے لئے باعثِ افتخار اور سرمایۂ سعادت ہے۔
محمد الحسنی
۳۷ -گوئن روڈ، لکھنؤ جمادی الثانی ۱۳۸۸ھ