ہوئی ہے وہ عبرت کے لئے نقل کرتے ہیں۔ عیسائیوں کا ایک اشتہار ملاحظہ کیجئے:
ایسی مرزا کی گت بنائیں گے
سارے الہام بھول جائیں گے
خاتمہ ہو گا اب نبوت کا
پھر فرشتے کبھی نہ آئیں گے
رسول قادیانی کو پھر الہام ہوا
ارے سن لو رسول قادیانی
لعین و بے حیا شیطان ثانی
نہ باز آیا تو کچھ بکنے سے اب بھی
بڑھاپے میں یہ ہے جوش جوانی
نچاوے ریچھ کو جیسے قلندر
یہ کہہ کہہ کر تیری مر جائے نانی
نچاویں تجھ کو بھی اک ناچ ایسا
یہی ہے اب مصمم دل میں ٹھانی
پنجہ آتھم سے ہے مشکل رہائی آپ کی
توڑ ہی ڈالیں گے وہ نازک کلائی آپ کی
آتھم اب زندہ ہے آکر دیکھ لو آنکھوں سے تم
بات یہ کب چھپ سکی ہے اب چھپائی جائے گی
کچھ کرو شرم وحیا تاویل کا اب کام کیا
بات اب بنتی نہیں کوئی بنائے آپ کی
جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بتلانا صریح
کون مانے ہے بھلا یہ کج ادائی آپ کی
جھوٹ ہیں باطل میں دعویٰ قادیانی کے سبھی
بات سچی ایک بھی ہم نے نہ پائی آپ کی
ہوگیا ثابت ہے اب اقوال بد سے آپ کے
کر رہا بیشک ہے شیطان رہنمائی آپ کی
اپنے پنجے سے نہیں شیطان تمہیں دیتا نجات
اس کو کب منظور ہے اک دم جدائی آپ کی
تم ہو اس کے اور اب وہ ہے تمہارا یارغار
رات دن کرتا وہی ہے پیشوائی آپ کی
ہم نہ کہتے تھے کہ شیطان کا کہا مانو نہ یار
کس بلا میں اس نے دیکھو جان پھنسائی آپ کی
ہر طرف سے لعنت اور پھٹکار اور دھتکار ہے
دیکھو کیسی ناک میں اب جان آئی آپ کی
خوب ہے جبرئیل اور الہام والا وہ خدا
آبرو سب خاک میں کیسی ملائی آپ کی
ہے کہاں اب وہ خدا جس کا تمہیں الہام تھا
کس لئے کرتا نہیں مشکل کشائی آپ کی
اب بتاؤ ہیں کہاں اب آپ کے پیر ومرید
جو گلی کوچوں میں کرتے تھے بڑائی آپ کی
کرتے ہیں تعظیم جھک جھک کر تو حاصل اس سے کیا
ڈوم کنجر دھرئے کنجڑے قصائی آپ کی
آپ نے خلقت کے ٹھنگے کا نکالا ہے یہ ڈھنگ
جانتے ہیں ہم یہ ساری پارسائی آپ کی
کچھ کرو خوف خدا کیا حشر میں دو گے جواب
کام کس آئے گی یہ دولت کمائی آپ کی
ڈھینٹ اور بے شرم بھی ہوتے ہیں عالم میں مگر
سب پہ سبقت لے گئی ہے بے حیائی آپ کی