بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰
نحمدہ ونصلے علیٰ رسولہ الکریم۰امابعد!
مدت سے خیال تھا کہ قادیانی عقائد کا صحیح نقشہ مسلمانوں کی خدمت میں پیش کر دوں۔ مگر بوجہ عوائق وموانع کے امروز وفردا پر ٹالتا رہا اور پھر یہ خیال رہا کہ میرے اساتذہ کرام مثلاً مولانا سید محمد مرتضیٰ حسن صاحب ابن شیر خدا اور حضرت امام اہل سنت مولانا محمد عبدالشکور صاحب اور دیگر علماء نے اس موضوع پر نہایت جید اور عمدہ رسالے لکھے ہیں تو اب کسی چیز کی گنجائش اس میدان میں نہ رہی۔ لیکن خریداران یوسف کی طرح مجھے بھی حوصلہ ہوا اور اس میدان میں خامہ فرسائی کی ہمت ہوئی۔ کیونکہ ؎
اگرچہ نیک نیم خاک پائے نیکانم
عجب کہ تشنہ بمانم سفال ریحانم
مشہور مقولہ ہے اور پھر ؎
ہر گلے رارنگ وبوے دیگرست
کے مطابق اس مبحث پر جتنا بھی تحریر کیا جائے قلیل اور کم ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی اور ان کی حشرات نے دین اسلام میں جو رخنہ پیدا کیا اور انہوں نے دین محمدی کے مٹانے میں جو ناکامیاب سعی اور کوشش کی ہے اور کر رہے ہیں مسلمانوں سے مخفی نہیں ہے۔ آج قادیانی مبلغ اور مرزائی مشنری جس فریب اور حیلہ سازی سے ناواقف مسلمانوں کواپنے دام تزویر میں پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں وہ اہل اسلام پر ظاہر اور ہویدا ہے۔ ادھر اکثر مسلمان ابھی تک غفلت میں ہیں اور خواب خرگوش میں پڑے سوتے ہیں اور یہ خبر بھی نہیں کہ فتنہ کس قدر شدید ہے۔ دوسری جانب قادیانی پمفلٹ اشتہارات رسالے بہت بڑے پیمانے پر چھپوا چھپوا کر شائع کرتے ہیں اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی لاحاصل سعی میں مصروف ہیں اور طرح طرح کے تعریف آمیز کلمات مرزاقادیانی کی تحریروں سے جناب نبی کریمﷺ کے بارے میں عوام کو سناتے ہیں اور ان کو اس طریقے سے مسخر کرنے میں کامیابی کی راہ ڈھونڈتے ہیں۔ چند غلط تراجم آیتوں کو بیان کر کے غیر تشریعی نبوت مرزاقادیانی کے لئے ثابت کرتے ہیں اور چند دورازمدعا احادیث پیش کر کے ناواقفوں کو راہ راست سے گمراہ کرتے ہیں اور اس طریقے سے مرزاقادیانی کے معائب ومثالب پردۂ اختفاء میں محفوظ پڑے رہتے ہیں۔ اگر قادیانی انصاف سے کام لیتے تو انصاف تو یہ ہے کہ تصویر کے دونوں رخ پبلک کے سامنے پیش کرتے۔ تاکہ پبلک مکمل مرزائی تصویر کو دیکھ کر فیصلہ