راوی نے اپنے شیخ سے کسی ایک سند سے سنا ہو، اور اس شیخ سے دوسرا متن دوسری سند سے سنا ہو، مگر ایک متن کو تو اسی سند سے بیان کردے اور دوسرے متن کا کوئی ٹکرا بھی اس متن میں اضافہ کرکے روایت کرے، جیسے: سعید بن أبي مریم عن مالك عن الزھري عن أنس أن رسول اللہﷺ قال: ’’لاتَباغضوا ولاتَحاسدوا ولاتَدابروا ولاتَنافسوا‘‘۱.
مدرج الاسناد کی تیسری صورت: (الف) وہ حدیث جس کا کل متن شیخ کے پاس ایک سند سے ہو؛ مگر اس کا کوئی ٹکڑا دوسری سند سے ہو، اور شیخ کا شاگرد دونوں حصوں کو ایک ہی سند سے روایت کریں ؛ (باء) وہ حدیث ہے جس کا پورا متن راوی اپنے شیخ سے بلاواسطہ سنے؛ مگر اس کا کوئی ٹکڑا شیخ کے دوسرے شاگرد سے سنے، مگر بوقتِ روایت پورے متن کو اپنے شیخ سے روایت کریں اور واسطہ حذف کردے، جیسے: عن عاصم بن کلیب عن أبیه عن وائل بن حجر… اس سند سے
۱ اس میں ’’لاتنافسوا‘‘ کے الفاظ مذکورہ سند سے منقول نہیں ؛ بلکہ یہ الفاظ مؤطا کے ہی دوسری حدیث کے ہے، جسے امام مالک نے بایں سند روایت کیا ہے: عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي ھریرةؓ عن النبي صلی اللہ علیه وسلم قال: إیاکم والظن؛ فإن الظن أکذب الحدیث، ولاتجسسوا ولا تحسسوا ولاتنافسوا ولاتحاسدوا. (موطا مالك، برقم: ۱۷۳۰) دونوں حدیثیں متفق علیہ ہیں ، امام مالک کی سند سے مروی ہے؛ مگر پہلی سند میں ’’لاتنافسوا‘‘ نہیں ہے۔
(الباعث الحثیث: ۷۲)