۲ علمِ اصولِ حدیث: ان قوانین کے جاننے کا نام ہے جن کے ذریعہ سند ومتن کے احوال (صحیح، حسن اور ضعیف ہونے کے اعتبار سے) معلوم ہوں ۔
اصولِ حدیث کا موضوع: سندومتن کے صحیح اور ضعیف ہونے كی معرفت حاصل كرنا هے۔
غرض وغایت: اس فن کے ذریعہ صحیح اور غیر صحیح کی معرفت حاصل ہوتی ہے۔
۳ سند، متنِ حدیث کو نقل کرنے والے روات کو کہتے ہیں ؛
متن، اس کلام کو کہتے ہیں جس پر سلسلۂ سند جاکر رک جائے، جیسے: حدثنا مكي بن ابراهیم قال حدثنا یزید بن أبي عُبید عن سلمة قال: سمعت النبيﷺ یقول: ’’من یقل عليّ ما لم أقل، فلیتَبوّأ مقعده من النار‘‘. (بخاری، كتاب العلم، باب إثم من كذب علی النبيﷺ).
اس میں شروع سے ’’عن سلمة‘‘ تك حدیث شریف كی سند اور طریق هے اور ’’من یقل‘‘ سے آخر تك متن هے۔