عن عبیدالله بن عبدالله بن رافع عن أبي سعید الخدريؓ إلخ.
(کتاب المیاه، باب ما جاء في ذکر بئر بضاعة).
(۳) نسائی صغریٰ میں : حدثنا ھارون بن عبدالله حدثنا أبوأسامة عن الولید بن کثیر عن محمد بن کعب عن عبیدالله بن عبدالله بن رافع عن أبي سعید الخدريؓ إلخ. (کتاب المیاه، باب ذکر بئر بضاعة)
ان اسانید کو جمع کرنے کے بعد همیں پته چلتا هے که: یه حدیث ’’غریب‘‘ هے؛ اس لیے که عبید الله بن عبد الله تنها ابو سعید الخدری سے روایت کرتے هیں ؛
غریب کی قسموں میں سے ’’فردِ مطلق‘‘ هے؛ اس لیے که طبقهٔ تابعین میں غرابت هے۔ (عبید الله بن عبد الله تابعین میں سے هے اس كا علم همیں تقریب التھذیب سے چلا)۔
اور خبرِ آحاد کی قسموں میں سے ’’مردود‘‘ هے؛ کیوں که عبید الله بن عبد الله کو هم نے ’’تقریب التھذیب‘‘ میں دیکھا تو ان کے بارے میں حافظ ابن حجر نے لکھا هے’’مستور‘‘؛
نیز حدیث مردود (یعنی حدیث کے ناقابل عمل هونے) کے دو سبب هیں : (۱) سقط، (۲) طعن، ان دو میں سے ’’طعن‘‘ هے؛
اور طعن کی قسموں میں سے متعلق بعدالت میں سے ’’جهالت‘‘ هے، اور جهالت کی قسموں میں سے ’’مجهول الحال‘‘ هے؛ لیکن چوں که ایسی حدیث کا کوئی متابع یا شاھد هو تو وه حسن کے درجه کو پهنچ جاتی هے؛ لهٰذا اس حدیث کے بھی متابع اور