صدر الدین بن قاضی سید رکن الدین بن امیر سید نظام الدین بن سید السادات امیر کبیر قطب الدین محمد الحسنی الحسینی المدنی بن سید رشید الدین احمد المدنی ثم الغزنوی بن سید یوسف بن سید عیسی بن سید حسن بن سید حسین المکنی بابی الحسن بن سید جعفر بن سید قاسم بن سید ابی محمد عبد اللہ بن سید حسن الاعور الجواد بن سید محمد الاصغر بن سید ابی محمد عبد اللہ الاشتر الکابلی الشہید بن سید ابی القاسم محمد ذی النفس الزکیہ بن سید عبد اللہ المحض بن سید حسن المثنی بن سیدنا حسن السبط الاکبر بن سیدنا ابی الحسن علی بن ابی طالب کرم اللہ و جہہ۔
اس سلسلہ میں سید عبد اللہ المحض، سید محمد النفس الزکیہ اور سید عبد اللہ الاشتر الکابلی کا تذکرہ تاریخ و انساب کی تمام اہم کتابوں میں موجود ہے اور ان کے تعارف کی یہاں کوئی ضرورت نہیں ، سید عبد اللہ الاشتر کے دو بیٹے تھے، محمد الاصغر اور سید حسن(۱) ، سید حسن کے کوئی اولاد نہ ہوئی، سید محمد الاصغر کے پانچ بیٹے تھے، حسن بن محمد، محمد، علی، ابراہیم، طاہر ۔ لیکن تمام مؤرخین کا اجماع ہے کہ ان کی نسل صرف حسن بن محمد الجواد سے چلی۔
سید حسن بن محمد الجواد کوفہ کے نقیب بھی تھے، ان کا شمار اس وقت اہلِ بیت و بنی ہاشم کے اکابر میں تھا، جود و سخا اور مہمان نوازی کی وجہ سے ان کا لقب جواد (یعنی سخی) پڑگیاتھا، نقابت اشراف اور سادات کی سربراہی کا منصب عرصہ تک ان کی اولاد میں یکے بعد دیگرے منتقل ہوتا رہا۔
سید حسن بن محمد الجواد کے پانچ بیٹے تھے جن میں سے ایک کا نام ابومحمد عبداﷲ تھا، سید ابومحمد عبداللہ کی اولاد ایک عرصہ تک مدینہ طیبہ میں مقیم رہی، پھر وہاں سے بالترتیب بغداد، غزنی اور اس کے بعد ہندوستان کے مختلف علاقوں میں مثلاً کڑا مانکپور، نصیرآباد، رائے بریلی اور اس کے بعد دوسرے حصوں میں پھیل گئی۔
------------------------------
(۱) تذکرۃ السادات میں عمدۃ الانساب کے حوالہ سے لکھا ہے کہ سید عبد الاشتر الکابلی کے چار فرزند تھے، لیکن یہ بات درست نہیں ۔ حسن الاعور جن کو صاحب عمدۃ الانساب نے ان کے فرزندوں میں شمار کیا ہے، در اصل ان کے پوتے اور سید محمد الاصغر کے بیٹے ہیں ۔