کا بھی ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ بازید خیل قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے اور شاہ علم اللہؒ سے بیعت تھے، ریاض الاولیاء ؒ کے حوالہ سے لکھتے ہیں کہ یہ بڑے صاحبِ حال اور با کمال شخص تھے، ان کے والد حضرت سید آدم بنوری سے بیعت تھے اور ان کی والدہ بھی بہت صالحہ اور عابدہ خاتوں تھیں ، انھوں نے اپنے بیٹے کی ۱۷؍ سال اس طرح پرورش اور تربیت کی کہ مشتبہ کھانے کا ایک لقمہ بھی ان کے منھ میں جانے نہ دیا، اس کے بعد کہا کہ اب جاؤ اور اللہ کا نام لے کر کسی مرشد کو تلاش کرو، خوش نصیبی اور توفیقِ الہی ان کو کشاں کشاں رائے بریلی تک لے آئی سید شاہ علم اللہؒ سے بیعت ہوئے اور ایک مدت تک ان کی خدمت میں رہ کر سخت مجاہدات کئے اور سلوک کی تکمیل کی اور یہ دولت لے کر وطن واپس ہوگئے۔(۱)
ان کے دو صاحبزادے تھے محمد معصوم اور غلام محمد اور دونوں فضائل صوری و معنوی سے آراستہ اور تواضع و انکساری کی تصویر تھے۔(۲)
------------------------------
(۱) و (۲) بحرِزخار منتخب (مرتبہ : ڈاکٹر سید عبد العلی حسنیؒ ) ص: ۶