سے ایک تویہی ہے کہ کتاب وسنت اور فقہ کا مطالعہ کریں اور اس کے مطابق اپنی نمازوں کو بہتر بنانے کی کوشش کریں اس کے علاوہ سب سے مؤثر چیز یہ ہے کہ بزرگان دین کے حالات پڑھیں اور اگر اللہ تعالیٰ نصیب کرے تو کسی بزرگ کی صحبت اختیار کریں ۔
میں بے تکلف کہتاہوں کہ اس سلسلہ میں سب سے بہتر اور مفید حضرت حکیم الامت مولانااشرف علی تھانویؒ کی کتابیں خاص طور سے ان کے ملفوظات ومواعظ ایک اچھا اثر رکھتے ہیں میں نے الحمد اللہ ساری ندویت ، اپنے تمام ادبی ذوق اورتاریخی بلکہ انتقادی ذوق کیساتھ ان سے فائدہ اٹھایا ہے اور آپ کو بھی مشورہ دیتا ہوں اس سے آپ کو اپنی جاہ طلبی ، حب مال اور معاملات میں کوتا ہی کا علم ہوگا ، اور خاص طور پر اخلاق کی اصلاح اجتماعی کا موں کی اہمیت پر ان کے یہاں بڑا زوردیا جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے خاص طور پر ان سے یہ کام لیا ہے آپ اس کی طرف ضرورتوجہ دیں آپ کے اندر اس کی کوئی مقدار ضرور ہونی چاہئے ۔
یہ باتیں ہیں جن کو میں شاید زیادہ مؤثر طریقہ سے نہ کہہ سکا لیکن آپ انہیں حقائق سمجھیں ، اور یہ مطالعہ اور تجربہ کا ماحصل ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان باتوں تک پہونچا ہوں اور آپ تک بطور امانت اور وصیت منتقل کرتا ہوں ۔
(اپنے کو نیلامی کی منڈی میں نہ پیش کیجئے ص۱۴،۱۵، تعمیر حیات ۲۵؍ مارچ ۱۹۸۸ء)
مولانا اشرف علی صاحب تھانویؒ بہت بڑے بزرگ تھے،اور باتیں بھی بڑی دلچسپ کرتے تھے، ایسی تقریر کرتے تھے کہ منھ سے پھول جھڑتے تھے۔
زندگی کو اسلامی قالب میں ڈھالنے اور صحیح مقاصد زندگی معلوم کرنے کے لئے …حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانویؒ کے مواعظ وملفوظات کا مطالعہ کیا جائے۔ (ملت اسلامیہ کا مقام وپیغام ص۱۴۰،سلاسل اربعہ ،ص ۶ )