پہلے چھ سال فتوحات کے اور چھ سال بغاوت کے گزرے۔ عبد اللہ بن سبا یمنی نے کوفہ ، بصرہ کے لوگوں کو بغاوت میں شریک کر کے اٹھارہ ذوالحجہ ۳۵ھ جمعتہ المبارک کو شہید کر دیا۔ حضرت زبیر t نے نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔ بارہ روز کم بارہ سال خلافت کر کے بیاسی سال کی عمر میں شہادت پائی۔حضرت ابو بکر t کے ذریعے چونتیس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ غزوہ تبوک میں آدھی فوج کے اخراجات، ایک ہزار اونٹ ، ستر گھوڑے، ایک ہزار دینار پیش کئے۔
۲۷ھ کو طرابلس (شمالی افریقہ) ، ۳۲ھ کو امیر معاویہ t نے قبرص، کرمان، خراسان، طبرستان فتح کئے ۔ عبد اللہ بن سبا (عراقی، منافق یہودی ، نومسلم) نے کوفہ سے فتنہ انگیزی شروع کی۔ مدینہ منورہ کا محاصرہ کر کے آپ t کو شہید کر دیا۔ کنانہ بن بشر نے لوہے کی لٹھ ماری تو آپ t کی زبان پر بسم اللہ تو کلت علی اللہ جاری تھا۔ عمرو بن الحمق نے سینہ پر چڑھ کروار کیا۔ سودان بن حمران نے شہید کیا۔ زوجہ محترمہ نائلہ r کی تین انگلیوں سمیت ہتھیلی کٹ گئی۔ اولاد کی تعداد اٹھارہ ہے۔آپ t کے خصائل میں با حیاء حب رسول e ، غنی، صبر و تحمل، خوش خوراک ولباس نمایاں تھے۔ پینتیس لاکھ درہم +1½ لاکھ دینار+ جائیداد تھی۔
# حضرت علی t ۳۵ھ تا ۴۰ھ مطابق ۶۵۶ء تا ۶۶۱ء
آپ t کی کنیت ابو الحسن اور ابو تراب، لقب حیدر (شیر)، والد کا نام ابو طالب تھا۔ دس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ آپ t حضور پاک e کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے۔ آپ t نے چار سال نو ماہ خلافت کی۔ آپ t کو ابن ملجم خارجی نے ۱۷ رمضان ۴۰ھ کو شہید کیا۔ مدینہ میں ۲ھ کو فاطمہ r سے نکاح ہوا۔ ۳۶ھ کو حضرت عائشہ r اور آپ t کے درمیان کوفہ کے علاقے میں جنگ جمل ہوئی چالیس ہزار مسلمان مارے گئے۔ جمادی الاول ۳۷ھ کو حضرت امیر معاویہ t اور آپ t کے درمیان شام کے علاقہ میں جنگ صفیں ہوئی۔ پینتالیس ہزار شامی پچیس ہزار عراقی مسلمان مارے گئے۔ آپ t کی طرف سے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ، امیر معاویہ رضی اللہ عنہ، کی طرف سے عمرو بن العاص t نے فیصلہ کیا۔ تو خارجی گروہ وجود میں آیا جو دونوں کا دشمن تھا۔ خارجی سردار فرہ بن نوفل اشجعی، عبد اللہ بن وہیب راسی، شریح بن ابی اوفی نے مقابلہ کیا مارے گئے۔ ۴۰ ھ میں امیر معاویہ t سے صلح کی جس سے حجاز، عراق، مشرقی علاقہ کے آپ t خلیفہ اور شام ،مصر ، مغربی علاقہ کے امیر معاویہ t خلیفہ بنے۔ آپ t زہد و تقویٰ ، عبادت گزار، امانتدار، شجاع ، سادہ، اور منصف تھے۔
wwww
دوسرا رکن اسلام
نماز (الصلوٰۃ):
واقیمو الصلواۃ نماز قائم کرو (القرآن)
اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام پاک میں مومنوں کو نماز قائم کرنے کا سات سو مرتبہ حکم دیا ہے۔