نماز جمعہ کے بعد دو رکعت کا بھی ذکر ہے چار کا بھی اور چھ کا بھی۔ (بخاری، مسلم، ترمذی)
نماز جنازہ
نماز جنازہ فرض کفایہ ہے کسی مسلمان کو بغیر نماز جنازہ پڑھے دفن کرنے سے وہاں کے مسلمان گنہگار ہونگے۔
میت کا غسل:
میت کو بیری کے پتوں کے ساتھ جوش دیئے ہوئے پانی سے طاق دفعہ (تین یا پانچ یا سات) غسل دو۔ آخری مرتبہ کافور شامل کرو۔ داہنے اعضاء سے وضو کے مقامات سے شروع کریں (مفہوم صحیح بخاری و صحیح مسلم)
میت کو غسل اس طرح دیا جائے جس طرح کوئی زندہ آدمی پاکی اور صفائی حاصل کرنے کیلئے نہاتا ہے۔
کفن:
میت کے گھر والے استطاعت رکھتے ہوں۔ تو مردوں کو تین اور عورتوں کو پانچ درمیانی قیمت کے اچھے سفید کپڑوں میں کفن دیں۔ ورنہ مجبوری کی حالت میں صرف ایک اور پرانے کپڑوں میں بھی کفن دے سکتے ہیں مرد کیلئے تین کپڑے قمیض، ازار، لفافہ (دونوں چادریں) عورت کیلئے اس کے علاوہ خمار جس سے سر کے بال چھپ جائیں، خرقہ یعنی سینہ بند ہیں۔
کفن پہنانے کا طریقہ:
پہلے لفافہ پھر ازار پھر قمیض بچھا کر قمیض پہنائے پھر ازار کو پہلے بائیں طرف پھر دائیں طرف لپیٹے، اسی طرح لفافہ کو لپیٹے۔ عورت کے بال قمیض کے اوپر دو حصے کرکے دونوں جانب سینہ پر ڈال دیں پھر خمار سے باندھ کر چھپادیں پھر سینہ بند باندھیں پھر ازار، لفافہ اس پر لپیٹیں۔
جنازہ کے ساتھ چلنا:
تجہیز و تکفین کے انتظام میں بے ضرورت تاخیر کے بعد جنازہ کو مناسب حد تک تیز لے کر چلیں۔ ثواب کی نیت سے ایک مسلمان کا کسی مسلمان کے جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ پڑھنے پر ایک قیراط، دفن تک شریک رہنے والے کو دو قیراط آخرت کا ثواب ہوگا۔ قراط آخرت احد پہاڑ سے بڑا اور عظیم الشان ہے۔
ادائیگی نماز جنازہ کی نیت:
قبلہ رو ہو کر دل میں خیال کرے۔ چار تکبیر نماز جنازہ، ثناء واسطے اللہ کے، درود رسول پاک e پر دعا واسطے میت کے، پیچھے امام کے منہ طرف خانہ کعبہ کے (قلبی نیت کو پختہ کرنے کی غرض سے زبانی بھی کہہ لے تو مستحسن ہے)
پہلی تکبیر:
پہلی تکبیر کے بعد یہ پڑھیں۔
سُبْحٰنَکَ اَللّٰہُمَّ وَ بْحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَ جَلَّ ثَنَآؤُکَ وَلَآ اِلٰـــہَ غَیْرُکَ ط
’’اے اللہ! تو پاک ہے اور ہم تیری تعریف کرتے ہیں اور تیرا نام برکت والا ہے اور تیری