آپ e کی دعا کی برکت سے (صاع اور مد )دو غلہ ناپنے والے پیمانوں میں اللہ تعالیٰ نے برکت ڈا ل دی۔
مدینہ منورہ میں ایک کا کھانا دو، دو کا چار، چار کا پانچ چھ کیلئے کافی ہو جاتاہے۔ جیسے حضرت ابراہیم u کی دعا مکہ معظمہ کیلئے حضور پاک e کی دعا مدینہ طیبہ کے لئے ہے۔ حضرت عمر فاروق t کے دور میں قحط پڑا روضہ اقدس پر دعا کی تو خوب بارش ہوئی قحط سے چھٹکارا حاصل ہوا۔ روض وفاء میں درج ہے۔ ابن جلاء a کہتے ہیں ’’میں فاقہ کی حالت میں روضہ اقدس پر حاضر ہو کر دعا کی اور غنودگی کی حالت میں حضور e کی زیارت ہوئی اور ایک روٹی مرحمت فرمائی جو کہ میں نے آدھی کھائی جب جاگا تو آدھی میرے ہاتھ میں تھی۔‘‘
فضیلت و آداب:
حضور اقدس e کے روضئہ اقدس کی زیارت مستحب ہے۔ آپ e کا ارشاد ہے۔ کہ جس نے حج کیا اور میری قبر کی زیارت کی اس کے لئے میری شفاعت ضرور ہوگی۔ گویا اس نے میری زندگی میں زیارت کی (مشکوٰۃ شریف) مسجد نبوی e میں ایک نماز کا پچاس ہزار نمازوں کا ثواب ہے۔ تین مساجد(مسجد حرام، مسجد بیت المقدس، مسجد نبوی e )سب سے زیادہ مقدس ہیں۔ باقی سب مساجد برابر ہیں۔
مسجد نبوی e میں نماز ادا کرنا مستحب ہے۔ کثرت سے درود شریف پڑھے۔ مسجد میں داخلہ کے وقت اعتکاف کی نیت کرنے سے اعتکاف کا ثواب مل جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ باب جبرئیل سے داخل ہوں۔ دایاں پائوں پہلے مسجد میں رکھیں۔ حضور پاک e کی ذات اقدس کی عظمت و ہیبت ساری مخلوقات سے افضل ہے۔ وہاں کی زیب و زینت فرش فروش، فانوس، قالین، قمقموں کی التفات کی طرف نہ جائیں بلکہ خشوع خضوع، عجز و انکساری نظریں نیچی پر وقار نہایت ادب سے ٹھہر ٹھہر کر درود و سلام پڑھیں۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اے ایمان والو! تم اپنی آوازیں حضور پاک e کی آواز سے اونچی نہ کرو۔ لہٰذا ادب و احترام کا خاص خیال رکھا جائے۔ مغفرت کی دعا کرو۔ شیخیں حضرات صدیق اکبرt اور فاروق اعظم t کی خدمت میں بھی سلام عرض کریں۔ اپنے اہل و عیال عزیز و اقارب اور امت محمدیہ کے لئے دعاء مغفرت فرمائیں۔ ہر قدم نہایت سکون و وقار سے اس طرح رکھیں کہ اس جگہ حضور پاک e کا قدم مبارک لگے ہیں۔ رتانہ منبر کی انار کی شکل کی وہ مونٹھ جس کو حضور پاک e اپنے داہنے ہاتھ مبارک سے پکڑا کرتے تھے صحابہ کرام ] برکت کی نیت سے دایاں ہاتھ پھیرا کرتے تھے۔ روضہ اقدس e پر کثرت سے حاضری دیں۔ مسجد نبوی e کے چاروں اطراف لوہے کا جنگلا ہے۔
مسجد کے باہر جس طرف دیکھو زیادہ طرح کھجوروں کے باغ نظر آئیں گے سڑکوںکے درمیان پٹی پر کھجورں کے درختوںکی قطاریں بہت دلکش منظر پیش کرتی ہیں۔
جنت البقیع:
مسجد نبوی e کے مشرقی جانب ایک وسیع قبرستان ہے۔ اس میں حضرت عثمان t ، حضرت عباس t ، حضرت ابراہیم t (آپ e کے صاحبزادے) حضرت حسن t حضرت علی بن حسین t حضرت زین العابدین t حضرت امام مالک a آپ e کی پھوپھی حضرت صفیہ r حضرت عائشہ ؓرضی اللہ عنہاازواج مطہرات، حضرت فاطمہ r حضرت سعد بن ابی وقاص t ، عبداللہ بن عمرt ،حلیمہ سعدیہ r ،ابوسعید الخدری t ، حضور پاک e کی