عبدربہ t کو نیم خواب کی حالت میں ایک شخص نے اذان کے الفاظ اور اقامت کے الفاظ سکھائے۔ انہوں نے صبح سویرے اپنا خواب آپ e کی خدمت میں عرض کیا اور حضرت عمرt نے بھی ایسا ہی خواب آپ e سے عرض کیا تو آپ e نے اس پر اذان کا حکم فرمایا۔ اذان دینا سنت ہے۔
اذان و اقامت:
اَللّٰہُ اَکْبَرْ، اَللّٰہُ اَکْبَرْ،اَللّٰہُ اَکْبَرْ، اَللّٰہُ اَکْبَرْ،اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰـــہَ اِلَّا اللّٰہُ، اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰــہَ اِلَّا اللّٰہُ۔ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہُ، اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہُ۔ حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ، حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ۔ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ، حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ۔ (الصَّلٰوۃُ خَیْرٌمِّنَ النَّوْمْ، الصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنْ النَّوْمْ۔ صرف نماز فجر میں) (قَدْقَامَتِ الصَّلٰوۃُ قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ۔ صرف اقامت میں اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرْ۔لَآ اِلٰـــہَ اِلَّا اللّٰہُ۔
ترجمہ: ’’اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ میں گواہی دیتا ہوں محمدeاللہ کے رسول ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں محمدeاللہ کے رسول ہیں۔ آئو نماز کی طرف، آئو نماز کی طرف۔ آئو فلاح (نجات، کامیابی) کی طرف، آئو فلاح (نجات، کامیابی) کی طرف۔ نماز نیند سے بہتر ہے۔ نماز نیند سے بہتر ہے۔ تحقیق نماز کھڑی ہوئی۔ تحقیق نماز کھڑی ہوگئی۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں‘‘۔
اذان کے بعد کی دعا:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَ الصَّلٰوۃِ الْقَآئِمَۃِ اَتِ مُحَمَّدَانِ الْوَسِیْلَۃَ وَ الْفَضِیْلَۃَ وَ بْعَثْہُ مَقَاماً مَّحْمُوْدَا نِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ ط (بخاری)
’’اے اللہ! اس دعوت کامل اور قائم ہونے والی نماز کے مالک، تو محمد e کو وسیلہ اور فضیلت عطا فرما اور آپ e کو مقام محمود پر فائز فرما جس کا تو نے آپ e سے وعدہ فرمایا ہے بے شک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا‘‘۔
اذان کا جواب: اذان سننے والے ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے کہ غور سے اذان سنے اور جواب میں موذن کے کہے ہوئے الفاظ کہے سوائے حی علی الصلٰوۃ، حی علی الفلاح کے جواب میں لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے۔
ہر وقت سر زمین پراذان: حضرت بلال t پہلے موذن رسول e ہیں۔ دنیا کے انتہائی مشرقی ملک جاپان میں فجر کی اذان ہوتی ہے۔ انڈونیشیا(تیرہ ہزار جزائر) کے مشرقی جزائر میں شروع ہو جاتی ہے۔ پھر مغربی جزائر سے جکارتہ سماٹرا، ملائشیا، بنگلہ دیش تک ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچ جاتی ہے پھر بھارت سری لنکا پاکستان تک دو گھنٹے میں اذان گونجتی ہے۔ تب مسقط (عمان) سے بغداد کا فرق ایک گھنٹہ ہے اس عرصہ میں سعودی عرب یمن متحدہ عرب امارت، کویت، عراق میں گونجتی رہتی ہے۔ بغداد سے اسکندریہ کا فرق ایک گھنٹہ کا ہے۔ اس وقت صومالیہ شام مصر سوڈان میں فجر کی اذان ہو تی ہے۔ اسکندریہ سے طرابلس کا ایک گھنٹہ کا فرق ہے مشرقی ترکی سے مغربی ترکی کا ڈیڑھ گھنٹہ کا فرق ہے۔ طرابلس کے بعد شمالی افریقہ لیبیا تیونس میں ہوتی رہتی ہے۔ انڈونیشیا سے ساڑھے نو گھنٹے کا سفر طے کرکے بحر اوقیانوس کے مشرقی کنارے پہنچتی ہے تو انڈونیشیا کے مشرق میں ظہر کی اذانیں شروع ہو جاتیں ہیں غرض کرہ ارض پر ایک