اس عاجز بندہ کو احساس ہے کہ کہ کنزالاسلام ‘‘کے احوال مطہرہ کے حامل کسی رسالے کی لکھائی، ایک اہم علمی معاملہ ہے اور اہل علوم ہی کا کام ہے۔ اس کم علم کو اس کا حو صلہ کہاں؟ مگر اللہ کی بارگاہ، کرم وعطا کی بارگاہ ہے۔ اس کا کرم حدود سے ماوراء اور لا محدود ہے اور اس کی عطا ہر کسی کیلئے عام ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو وہ مٹی کو گوہر کر دے اور محروم کو مالا مال۔ لاکھوں حمدو ثناء اللہ کیلئے جو سارے امور کا مالک و مولیٰ ہے لاکھوں درود و سلام حضور پاک e پر ہو۔ اللہ تعالی نے مجھ جیسے کم علم و کم عمل کو حوصلہ بخشا۔ اس میں ارکان اسلام کے ساتھ ساتھ جہاد کے متعلق بھی عرض کیا گیا ہے قرانی معلومات اس کے علاوہ ہیں۔یہ کتاب حصہ اول قرآن مجید کی معجزانہ معلومات حصہ دوم ارکان اسلام حصہ سوم جہاد پر مشتمل ہے۔ قرآنی معلومات کا اضافہ ہے جس میں قرآن کی فضیلت، آداب، حروف کی تعداد، زیر، زبر پیش مد شد اور نقاط کی تعداد، سکتے وقف لازم کلمات کی تعداد اور دیگر معلومات دی گئی ہیں۔ قرآن کے حیرت انگیز موافقات و معجزات اور اوصاف کو درج کیا گیا ہے۔
اسلام کے پانچ بنیادی ارکان ہیں جو کہ جہاد کی تربیت گا ہ ہیں ہر رکن کی ادائیگی اور قبولیت کا دارومدار محبت پر ہے۔ نماز، خدا و رسول e پر ایمان لانے کے بعد پہلا رکن ہے جس کے تحت بندہ دن میں پانچ مرتبہ اپنے محبوب حقیقی کی یاد میں دنیا سے کٹ کر محو ذ کر رہتا ہے۔ زکوٰۃ محبوب کی رضا کیلئے اپنا مال خرچ کرتا ہے۔ روزہ محبوب کے حکم پر کھانے پینے سے پرہیز کا نام ہے۔ حج میں انسان محبوب کی رضا اور خوشنودی کیلئے زیب و زینت کا لباس اتار کر صرف دو سادہ چادریں پہن لیتا ہے۔ جہاد میں محبوب کی رضا کیلئے اپنی جان و مال کی قربانی پیش کرتا ہے۔ یہی دین حق کی حقیقت ہے۔
اس میں مختلف کتب سے جامع اور مختصر نتائج اخذ کر کے تحریر کئے گئے ہیں۔ پہلے رکن میں توحید کے ساتھ ساتھ سیرت النبی e اور خلفاء راشدین کے تاریخی حوالہ جات کے ساتھ ذکر ہے ہر مسلمان خصوصاً طلباء و طالبات کے علم میں اضافہ کرتا ہے۔ دوسرے رکن نماز میں وضو، مسواک، اذان، فرض نماز، نفلی نمازیں ، نماز جنازہ، نماز جمعہ، نماز عیدین، نماز خواتین، نماز کے فرائض و اجبات سنتیں ،مستحبات، مکروہات، مفسدات اور رکعتوں کا مفصل ذکر ہے ہر مسلمان مرد، خاتون کو نماز کے متعلق درج بالا باتوں کاجاننا بہت ضروری ہے۔ اختلافی مسائل کو قرآن اور احادیث کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے مگر بحث سے اجتناب کیا گیا ہے۔ تیسرا رکن زکوٰۃ جو فرض ہے اس کا نصاب، مستحقیں اور صدقات ،قرآن ، احادیث کے مطابق بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ چوتھے رکن روزوں کے مسائل ، فضائل ، برکات، اعتکاف ، تراویح اور نفلی روزوں کا ذکر ہے۔ پانچویں رکن حج کے متعلق مفصل بیان ہے۔ اس میں تعمیر کعبہ ، اقسام حج، اصطلاحات حج، مکہ مکرمہ کے مقدس مقامات (جبل ، مساجد اور میدان)، عمرہ کا بیان اور طریقہ حج کا خاص ذکرہے مدینہ منورہ کی مسجد نبوی e ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روضہ پاک، جنت البقیع، مشہور مساجد، مقامات ، جبل اور کنوؤں کا ذکر ہے۔ حقیقت حج کو مفصل بیان کیا گیا ہے۔ آخر میں قرآن و احادیث کے مطابق جہاد کا مفصل ذکر ہے،
کتب حوالہ جات
تفسیر ابن کثیر، تفسیر موضح القرآن
صحیح بخاری شریف، صحیح مسلم ،ترمذی، ابن ماجہ، سیرت النبی e از علامہ شبلی