ہے۔
طریقہ غسل میں تین فرائض ہیں۔ کلی کر کے پورے منہ میں پانی پہنچانا۔ ! ناک کے نرم حصے تک پانی پہنچانا۔ " پورے جسم پر اس طرح پانی بہانا کہ ایک بال برابر بھی جگہ خشک نہ رہے۔ حضور پاک e کا فرمایا ہوا سنت طریقہ یہ ہے۔
ناپاکی دور کرنے کی نیت کرنا ! پہلے کلائیوں تک دونوں ہاتھ دھونا۔ "استنجا کی جگہ کو دھونا # جسم کے کسی اور حصے پر گندگی ہو۔ تو اسے دھونا۔ $ وضو کرنا۔ %سر پر تین بار پانی بہانا & دائیں کندھے پر تین بار پانی ڈالنا۔ ' بائیں کندھے پر تین بار پانی ڈالنا۔ ( پانی ڈالتے ہوئے جسم کو اچھی طرح ملنا تاکہ سارے جسم پر پانی پہنچ جائے اور کوئی جگہ خشک نہ رہ جائے۔
احتیاط: غسل کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھیں۔ غسل کے دوران ضرورت سے زیادہ پانی نہ بہائیں۔ ! ستر کھلا ہو۔ تو کسی سے بات چیت نہ کریں۔ "قبلہ کی طرف منہ کرنے سے بچیں۔ # غسل کے دوران سارے اعضاء دھلنے کی وجہ سے دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔ $ دریا میں غوطہ لگانے یا بارش میں اس طرح بھیگ جائے کہ جسم کا کوئی حصہ خشک نہ رہے سے غسل نہیں ہوگا جب تک کلی اور ناک میں پانی نہیں ڈالے گا۔ % ستر کھول کر نگاہ پڑنے والی جگہ غسل کرنا جائز نہیں، ہاں بند غسل خانے یا ایسی پردے والی جگہ جہاں کسی کی نگاہ نہ پڑے ستر کھول کر غسل کیا جاسکتا ہے۔
مسواک
حضرت عائشہ صدیقہ r سے روایت ہے کہ رسول اللہ e نے ارشاد فرمایا وہ نماز جس کیلئے مسواک کی جائے اس نماز کے مقابلہ میں جو بلا مسواک پڑھی جائے ستر (۷۰) گنافضیلت رکھتی ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح شعب الایمان للبیہقی)
(۱۱) حضرت عائشہ صدیقہ r سے روایت ہے کہ رسول اللہ e نے ارشاد فرمایا ’’مسواک منہ کو بہت زیادہ پاک صاف کرنے والی اور اللہ تعالیٰ کو بہت خوش کرنے والی چیز ہے۔‘‘ (مسند امام شافعی، مسند احمد، سنن داری، سنن نسائی، صحیح بخاری)
لہٰذا مسواک کی بہت زیادہ اہمیت اور فضیلت ہے ہر نماز کیلئے مسواک کرنا چاہئے۔ مسواک پیغمبروں کی سنت ہے۔ مسواک کے طبعی فوائد ہیں۔ تقاضائے فطرت بھی ہے۔ رسول اللہ e نے ارشاد فرمایا ’’دس چیزیں امور فطرت ہیں۔ مونچھوں کا تر شوانا۔ ! داڑھی کا چھوڑنا۔ "مسواک کرنا۔ #ناک میں پانی لیکر صفائی کرنا۔ $ ناخن ترشوانا۔ % انگلیوں کے جوڑوں کو دھونا۔ & بغل کے بال لینا۔ ' زیر ناف کی صفائی کرنا۔ (پانی سے استنجاکرنا۔ ) کلی کرنا (غالباً) (صحیح مسلم)
پیغمبروں کی چار سنتیں :
حضرت ابو ایوب انصاری t سے روایت ہے کہ رسول اللہ e نے فرمایا چار چیزیں پیغمبروں کی سنتیں ہیں۔ حیاء ۔ ! خوشبو (لگانا )۔ "مسواک کرنا۔ #نکاح کرنا۔ (جامع ترمذی)
!وضو:
پاکی اختیار کرنے کا دوسرا طریقہ وضو ہے نمازسے پہلے وضو کرنا لازمی ہے۔ وضو کے فرائض چار ہیں۔ (۱) ہاتھ کہنیوں تک ایک ایک بار دھونا۔ (۲) ایک بار سارا چہرہ