ادھر ادھر نہ پھیرے، نہ کپڑے یا داڑھی وغیرہ سے کھیلے اور نہ انگلیاں چٹخائے۔ ادھر ادھر دیکھنے کو شیطان کا حصہ قرار دیا ہے۔ حضور پاک e نے ایک شخص کو نماز کی حالت میں داڑھی سے کھیلتے ہوئے دیکھ کر فرمایا اس کے دل میں خشوع ہوتا تو اس کے اعضاء پر اثر ہوتا۔
(۹) خشوع نماز کی اصل روح ہے بہت سے علماء نے اس کو فرض قرار دیا ہے آدمی کی نماز وہی قبول ہوتی ہے جسے وہ سمجھ کر اور خلوص نیت سے پڑھے۔ (شو کافی)
نماز
تکبیر تحریمہ: اَللّٰہُ اَکْبَرْ ۔ اللہ سب سے بڑا ہے
ثناء:
سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمَکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَلَآ اِلٰـــہَ غَیْرُکَ
ترجمہ:’’اے اللہ تیری ذات پاک ہے اور حمد و ثنا تیرے لئے ہے اور تیرا نام برکت والا ہے اور تیری شان بلند و بالا ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں‘‘۔
تعوذ:
اَعُوْذُ بْاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنْ الرَّجْیْمِ٭
’’میں اللہ کی شیطان مردود سے پناہ مانگتا ہوں‘‘۔
تسمیہ:
بْسْمْ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ٭
’’شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے‘‘۔
سورہ فاتحہ:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبّْ الْعٰلَمِْیَن ٭ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ ٭ مٰلِکِ یَوْمْ الدِّیْنِ ٭ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ ٭ اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ ٭ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھْمْ ٭ غَیْرْ الْمَغْضُوْبْ عَلَیْھْمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ ٭ اٰمِیْنَ۔
ترجمہ: ’’سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جو سب جہانوں کارب ہے۔ بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ روز جزا کا مالک ہے۔ ہم تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت دے۔ ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا۔ نہ ان لوگوں کا جن پر تیرا غضب ہوا اور جو بھٹک گئے۔ ہماری دعا کو قبول فرما‘‘۔
(قل) چار قرآنی سورتیں:
سورۃ الکفٰرون
بْسْمْ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ ٭
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ یٰــآیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ ٭ لَا اَعْبُدُمَا تَعْبُدُوْنَ ٭ وَلَآ اَنْتُمْ عٰبْدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ وَّلَآ اَنَا عَابْدٌ مَّا عَبَدْتُّمْ ٭ وَلَآ اَنْتُمْ عٰبْدُوْنَ مَا اَعْبُدَ ٭ لَکُمْ دِیْنُکُمْ وَلَِی دِیْنِ ٭
ترجمہ: ’’کہہ دو! اے کافرو! میں اس کی عبادت نہیں کرتا جس کی تم عبادت کرتے ہو اور نہ تم عبادت کرنے والے ہو اس کی جس کی میں عبادت کرتا ہوں اور نہ میں عبادت کرنے