سمجھا جاتا ہے جان بوجھ کر پوری نماز (فرائض) پڑھنا، قصر نہ کرنا گناہ ہے بھول کر پڑھنے سے دو رکعت نفل شمار ہونگے۔ منزل مقصود پر پہنچ کر پندرہ روز ٹھہرنے کی نیت ہو تو مقیم ہوگا۔ خواہ کسی وجہ سے پندرہ روز سے پہلے ہی وہاں سے واپس ہو جائے۔ اگر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کا ارادہ ہے تو قصر کرنا واجب ہے۔ خواہ روزانہ چلنے کا ارادہ سے پندرہ دن سے زیادہ کتنی ہی مدت قیام کرنا پڑ جائے بحالت مسافر رہے گا۔ سنن موکدہ نفل کے حکم میں ہیں۔ پڑھنا اور نہ پڑھنا جائز ہیں۔ امام مقیم ہو اور مقتدی مسافر تو مقتدی امام کے موافق پوری نماز پڑھنا فرض ہے۔ امام مسافر ہو اور مقتدی مقیم تو امام کے دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد مقتدی خود دو رکعت پڑھے۔ لیکن سہو ہو جانے پر سجدہ سہو بھی نہ کرے کیونکہ حکماً امام کے پیچھے نماز پڑھنے والا ہے ریل گاڑی میں قبلہ رو، توانا آدمی کو کھڑے ہو کر نماز ادا کرنی واجب ہے۔
نماز معرفت: ہر نماز معرفت نماز ہے۔ نماز پڑھنے سے پہلے ان باتوں کا تصور (خیال) رکھیں۔ کہ آپ کے دائیں جانب بہشت اور بائیں جانب دوزخ، پائوں کے نیچے پل صراط سامنے میزان (ترازو حساب کیلئے) آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہے ہو یا یہ کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دیکھ رہا ہے۔ اس طرح کی نماز جو ادا کی جائے نماز معرفت کہلاتی ہے۔
---
تعداد رکعات نماز پنجگانہ
نام نماز
سنت غیر موکدہ قبل فرض
سنت موکدہ قبل فرض
فرض
سنت موکدہ بعد فرض
نفل
وتر
نفل
کل رکعتیں
فجر
۰
۲
۲
۰
۰
۰
۰
۴
ظہر
۰
۴