جب بھی حاجت پیش ہو تو اچھی طرح وضو کرے دو رکعت نماز پڑھے اور اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء نبی e پر درود پڑھ کر دعا مانگے۔ اللہ تعالیٰ حاجت پوری کر دیتا ہے اس نماز کو پڑھنے کے لئے کوئی خاص وقت نہیں۔ سوائے زوال کے اوقات کے جس وقت چاہیں پڑھ لیں۔
صلوٰۃ استخارہ: ہماری عقل اور علم ناقص ہے۔ کوئی کام شروع کرنے سے پہلے آپ e نے صلوٰۃ استخارہ کی تعلیم فرمائی ہے آپ e نے فرمایا جب کوئی خاص اور اہم کام در پیش ہو تو دو رکعت نماز پڑھ کے اللہ تعالیٰ سے رہنمائی اور توفیق خیر کی دعا کر لیا کرو۔ اللہ تعالیٰ کی رہنمائی بسا اوقات خواب میں غیبی اشارہ کے ذریعہ بھی ہوتی ہے۔ تذبذب کی حالت میں بار بار استخارہ کیا جائے۔
صلوٰۃ استغفار: (صلوٰۃ توبہ) گناہوں سے مغفرت اور معافی طلب کرنے کے لئے اچھی طرح وضو کرکے دو رکعت نماز استغفار پڑھے۔ قرآن مجید کی سورہ آل عمران رکوع ۱۴ کی آیات ۱۳۵، ۱۳۶ و الذین سے لیکر اجر العاملین تک تلاوت فرمایں۔
اللہ تعالیٰ ہی گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔
صلوٰۃ التسبیح: اس نماز کا زندگی میں کم از کم ایک دفعہ پڑھنے کا حدیثوں میں ذکر ہے۔ (دائود، ابن ماجہ، دعوت الکبیر للبیہقی) یہ نماز انفرادی اور اجتماعی دونوں طرح سے پڑھی جاسکتی ہے۔
طریقہ: چار رکعتوں میں تین سو مرتبہ، ہر رکعت میں پچھتر مرتبہ یہ کلمہ سبحان اللہ و الحمد للہ ولا الٰہ الا اللہ و اللہ اکبر ط پڑھیں (سورہ فاتحہ) سے پہلے پندرہ ‘کوع سے پہلے دس ‘ رکوع میں دس‘ رکوع کے بعد( قومہ) میں دس ‘ سجدہ میں دس ‘جلسہ میں دس دوسرے سجدہ میں دس دفعہ پڑھیں۔
حدیثوں میں اس نماز کی بہت فضیلت کے ساتھ ذکر ہے ۔
نماز خوف: جنگ کے دوران پڑھی جانے والی نماز کو نماز خوف کہتے ہیں۔
طریقہ: جنگ کے دوران فرض نماز کی دو رکعت (قصر) کو باجماعت ادا کرنے کا طریقہ مسنون یہ ہے۔ کہ امام تکبیر تحریمہ کہے تو ایک گروہ صف باندھ کر کھڑا ہو جائے۔ پہلی رکعت کے دو سجدوں کے بعد امام قرأت اتنی لمبی کرے کہ مقتدی دوسری رکعت مکمل کرکے جنگ میں شریک ہو جائیں۔ اب دوسرا گروہ امام کے پیچھے شامل ہو جائے۔ امام کا دوسرے گروہ کا دوسری رکعت میں شامل ہونے تک انتظار کا بھی حکم ہے۔
ابتداء: غزوہ ذات الرقاع کے دوران ظہر کی نماز ادا کی تو کفار حملہ نہ کرنے کی وجہ سے بہت پچھتائے۔ اس پر عصر کی نماز کے وقت وحی نازل ہوئی۔ نماز خوف کا حکم ہوا۔ نماز خوف کے دوران قبلہ کا رخ اور وضو ٹوٹ جانے پر کوئی پکڑ نہیں۔
نماز قصر (سفری نماز)
سفر کے دوران ظہر، عصر، عشاء کے چار فرائض کی بجائے دو فرض پڑھنے کو نماز قصر کہتے ہیں۔ تین منزل یا اڑتالیس میل یا اکہتر کلو میٹر تقریبا مسافت طے کرنے کیلئے گھر سے نکلنا شرعی سفر کہلاتا ہے۔ اپنے شہر (مقام) کی حدود سے نکلنے کے بعدمسافر