اسی لئے اس کا نام مسجد جمعہ ہے۔ یہ وادی بنو سالم میں تعمیر کی گئی تھی۔
مسجد الفضیع (مسجد شمس):
فضیع کے معانی ہیں کھجور کی شراب ابھی تک شراب کے متعلق حکم نہیں آیا تھا حضرت ابوایوب t انصاری شراب کے نشہ میں نماز کی صحیح طور پر ادائیگی نہ کرسکنے پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے شراب حرام کا حکم نازل ہوا، تو مدینہ منورہ میں صحابہ کرام ] نے شراب کے مٹکے اس طرح بہائے جیسے سیلاب آگیا ہو۔ اسی جگہ آپ e نے سورج کو واپس لوٹایا تھا۔
مسجد قبلتیں:
یہ مدینہ منورہ کے شمال مغرب وادی عتیق کے قریب (اونچائی )پر واقع ہے اسی مسجدمیں نماز کے دوران قبلہ کا رخ کعبتہ اللہ کی طرف کرنے کا حکم صادر ہوا تو نماز کے دوران ہی حضور پاک e نے خانہ کعبہ کی طرف رخ کرلیا۔ جبکہ پہلے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز ادا کی جاتی تھی۔ اس میں بیت المقدس اور خانہ کعبہ کی طرف علیحدہ علیحدہ دو محراب بنے ہوئے ہیں۔ آپ e کی خواہش کے مطابق اللہ تعالیٰ نے قبلہ خانہ کعبہ کو مقرر کیا۔
مسجد الاجابتہ:
دعائوں کے قبول ہونے کی وجہ سے مسجد الاجابتہ کہتے ہیں اس جگہ آپ e نے تین دعائیں کیں جن میں دو قبول ہوئیں کہ میری امت قحط سے ہلاک نہ ہوئے۔ میری امت غرقابی سے ہلاک نہ ہو۔ تیسری دعا کہ میری امت میں خانہ جنگی نہ ہو تیسری منظور نہ ہوئی۔
مسجد ضرار:
یہ وہ مسجد تھی جو منافقوں نے یہودی ابوعامر کے کہنے پر بنائی تھی۔ لیکن حضور پاک e کو وحی کے ذریعے مطلع فرما دیا گیا جس پر اس مسجد کو جلا دیا گیا۔ عباسیہ خاندان کے خلیفہ جعفر منصور کے عہد تک اس جگہ سے دھواں نکلتا دیکھا گیا۔ اس کا ذکر قرآن میں سورہ توبہ میں ہے۔
مسجد بنی ظفر:
اس مسجد کا دوسرا نام مسجد بغلہ بھی ہے۔ اس میں ایک پتھر ہے جس پر آپ e نے تشریف فرمائی تھی۔ ایک روایت ہے کہ جس عورت کا حمل قرار نہ پاتا ہو۔ وہ اس پتھر پر بیٹھے تو حمل قرار پائے گا۔ اس پتھر پر آپ e کی کہنی مبارک کا نشان ہے۔
مسجد شرف الروحا:
یہ مسجد مدینہ سے مکہ معظمہ کے راستہ میں تقریباً ۶ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ ایک روایت ہے کہ آپ e نے فرمایا مجھ سے پہلے ستر پیغمبر معہ حضرت موسیٰ u ستر ہزار اسرائیلیوں کے ساتھ نے اس جگہ قیام کیا قیامت سے پہلے حضرت عیسیٰ u بقصد حج اس وادی سے گزریں گے۔ اس جگہ مسجد بنا دی گئی ہے جس میں نفل پڑھنے کا بہت درجہ ہے۔
مسجد قدید:
یہ مسجد اس جگہ ہے جہاں حضور پاک e نے ہجرت کے دوران ام معبد کی لاغر بکری