ذرا سا آگے کی طرف موڑ لیں۔ (درمختار)
(۷) خواتین رکوع میں اپنے بازو پہلوئوں سے ملا کر رکھیں۔ (درمختار)
(۸) عورتوں کو قیام اور رکوع میں اپنے دونوں ٹخنوں کو خاص طور پر ملا کر رکھنے چاہئیں۔ (بہشتی زیور)
(۹) سجدے میں جاتے وقت خواتین شروع ہی سے سینہ جھکا کر سجدے میں جائیں۔
(۱۰) خواتین سجدہ میں اپنے پیٹ کو رانوں سے بازوں کو اپنے پہلوئوں سے ملائے رکھیں اور اپنے پائوں کو کھڑا کرنے کی بجائے دائیں طرف نکال کر بچھائیں۔
(۱۱) خواتین سجدہ میں اپنی کلائیوں کہنیوں سمت بازو کو زمین پر رکھیں۔ (درمختار) رسول اللہ e نے خواتین کو حکم فرمایا۔ کہ عورت سجدہ میںسمٹ جائے اور اپنی رانیں ملائے۔ (ابن ابی شیبہ ص ۳۰۲ ج ۱)
(۱۲) جلسے (دو سجدوں کی درمیانی حالت) اور قعدے میں خواتین بائیں کولہے پر بیٹھیں اور دونوں پائوں دائیں طرف نکال دیں۔ (طحطاوی ) رسول اللہ e نے ارشاد فرمایا۔ ’’جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ایک ران دوسری ران پر رکھ لے (یعنی دونوں پائوں دائیں جانب نکال کر بائیں کولہے پر بیٹھے اس طرح دونو ں رانیں باہم مل جائیں گی) جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ رانوں سے چپکا کر خوب پردہ پوشی اختیار کرے اور اللہ تعالیٰ (اس حالت میں) عورت کی طرف دیکھ کر ارشاد فرماتے ہیں میرے فرشتو میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اس کی بخشش کردی‘‘ (بہیقی ص ۲۲۳ ج ۱)
(۱۳) خواتین رکوع، سجدے، جلسے اورقعدے سمیت نماز کی حالت میں اپنی انگلیوں کو بند رکھیں۔
(۱۴) عورتوں کا اپنی الگ جماعت کرنا مکروہ ہے۔ ان کا گھر میں اکیلی نماز پڑھنا افضل ہے۔ اگر گھر میں محرم رشتہ دار جماعت کر رہے ہوں تو ان کے بالکل پیچھے جماعت میں شامل ہو جانے میں حرج نہیں۔ مردوں کے برابر ہرگز کھڑی نہ ہوں، ورنہ مردوں کی نماز فاسد ہو جائے گی۔
مردوں کی باجماعت نماز:
باجماعت نماز کی فضیلت کے بارے میں حضور پاک e کا ارشاد ہے۔ ’’جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا نماز پڑھنے سے ستائیس درجے افضل ہے (مسلم، ترمذی) اصحاب کرام رضوان اللہ اجمعین کے زمانے میں بوڑھے مریض اور معذور بھی جماعت سے نماز پڑھتے تھے۔ بلا عذر جماعت کو چھوڑنے والا منافق سمجھا جاتا تھا۔ رسول اللہ e نے ارشاد فرمایا ’’میرا جی چاہتا ہے کہ جو لوگ غفلت یا سستی سے جماعت میں حاضر نہیں ہوتے ان کے گھروں کو آگ لگوا دوں۔‘‘ (صحیح مسلم)
فوائد:
(۱) جماعت کی پابندی سے وقت کی پابندی کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ (۲)اسلامی اجتماعیت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ جس کے بڑے بڑے فائدے مسلمانوں کی معاشرت میں ظاہر ہوتے ہیں۔(۳) جماعت کی پابندی سے نماز کی مکمل پابندی کی توفیق مل جاتی ہے۔ جبکہ جماعت کی پابندی نہ کرنے والوں کی نماز عام طور پر قضا ہوتی رہتی ہے۔ (۴) جماعت کے ساتھ پڑھی ہوئی نماز کے مقبول ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ کیونکہ جماعت میں نیک بندوں کی اچھی نمازیں ہونے کی بنا پر اللہ تعالیٰ شان کریمی سے ان کی