کریں حجر اسود ملتزم رکن یمانی وغیرہ کو خوشبو لگے ہونے کی وجہ سے ہاتھ نہ لگائیں مقام ابراہیم u کو بوسہ دینا یا استلام کرنا منع ہے۔
حج کا طریقہ
ذوالحجہ: حج کے چھ دن ۸ تا ۱۳ ذوالحجہ ہیں
مفرد نے حج کا احرام اور قران نے عمرہ اور حج کا احرام پہلے سے بندھے ہوئے ہیں تمتع والے جنہوں نے عمرہ کرکے احرام کھول دیا تھا۔ آج دوبارہ پہلے کی طرح احرام کی چادریں باندھیں۔ سب سے پہلے حج کی نیت سے دو رکعتیں ادا کریں۔ تلبیہ پڑھیں صبح کو ہی میدان منیٰ کی طرف روانہ ہو جائیں۔ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر پانچ نمازیں پڑھنا اور ۸،۹ ذوالحجہ کی شب کو منیٰ میں قیام کرنا سنت ہے۔
ذوالحجہ:
دوسرے دن۹ ذوالحجہ کی فجر کی نماز پڑھ کر میدان عرفات کی طرف روانہ ہو جائیں۔ یہ حج کا سب سے بڑا رکن ہے یعنی وقوف عرفہ ادا کرنا۔ اس کے بغیر حج نہیں ہوتا۔ زوال سے غروب آفتاب تک عرفات میں قیام واجب ہے اگر کوئی آنے والی رات میں کسی وقت بھی پہنچ گیا تو حج ہو جائے گا۔ پورے میدان میں جہاں بھی جگہ ملے وقوف عرفہ ادا ہو جاتا ہے لیکن افضل جبل الرحمۃ کے قریب ہے۔ افضل و اعلیٰ یہ ہے کہ قبلۂ رخ کھڑے ہو کر ہاتھ اٹھا کر دعائیں مانگیں۔ بیٹھ بھی سکتے ہیں۔ اللہ کا ذکر کریں اور درود شریف پڑھیں۔ اپنے لئے اور ساری امت محمدیہ e کیلئے دعائیں مانگیں۔ جس زبان میں چاہے دعائیں مانگیں۔ عرفات میں ایک اذان سے دو علیحدہ علیحدہ تکبیروں سے دو دو رکعت نماز ظہر اور عصر (قصر) ادا کریں۔ غروب آفتاب کے بعد اس میدان سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں۔ مغرب یا عشاء کی نماز عرفات میں نہیں پڑھنی۔ راستہ میں تلبیہ پڑھیں۔ مزدلفہ میں پہنچ کر مغرب اور عشاء ایک اذان سے دو علیحدہ علیحدہ تکبیروں سے مغرب کے تین اور عشاء کے دو فرض (قصر) ادا کریں۔ سنتیں اور وتر بعد میں پڑھیں۔ جماعت کے ساتھ فرض پڑھیں تو بہتر ہے ورنہ تنہا بھی دو نمازیں اکٹھی پڑھ سکتے ہیں۔
مزدلفہ کا قیام بہت فضیلت والا ہے۔ یہ رات ستائیس لیلۃ القدر سے زیادہ درجہ رکھتی ہے اس رات سونا بھی سنت ہے ذکر و اذکار کا بہت درجہ ہے۔
۱۰۔ ذوالحجہ:
تیسرے دن ۱۰، ذوالحجہ کو فجر کی نماز مزدلفہ میں پڑھ کر سورج طلوع ہونے کا انتظار کریں سورج طلوع ہونے کے بعد مزدلفہ سے منی کی طرف روانہ ہو جائیں۔ مزدلفہ سے منیٰ کے راستہ میں وادی محسر (فیل والوں کی وادی) آتی ہے اس وادی سے تیزی سے گزرنے کا حکم ہے۔
تلبیہ، تکبیر، تہلیل، استغفار و توبہ، درود شریف اور دعا کثرت سے کریں۔ مزدلفہ سے ۷۲ کنکریاں اپنے ساتھ لے لیں تو بہتر ہے ورنہ کہیں سے بھی کنکریاں چن سکتے ہیں۔ منیٰ پہنچ کر سب سے پہلا کام جمرہ عقبہ کی رمی کرنی ہے سب سے بڑے جمرہ کو سات کنکریاں ماریں۔ پہلی کنکری مارنے کے بعد تلبیہ موقوف (بند) کریں۔ مفرد، قران، متمتع سب کیلئے حکم ہے۔ ہر کنکری مارتے وقت تکبیر پڑھیں دعا مانگیں۔ اس رمی کا وقت طلوع آفتاب سے لیکر آنے والی رات کی صبح صادق تک ہے۔ البتہ کچھ اوقات مسنون کچھ