۱۔ذوالحلفیہ: مدینہ سے مکہ کی طرف ۶ میل مکہ سے مدینہ کی طرف اڑھائی سو میل کے فاصلہ پر ہے۔ یہ میقات کی جگہ مکہ معظمہ سے سب سے زیادہ فاصلہ پر ہے۔
۲۔ حجفہ: شام اور مغربی علاقوںکیلئے بستی رابغ جو کہ مکہ معظمہ سے سو میل کے فاصلہ پر ہے۔
۳۔ قرن المنازل: نجد کی طرف مکہ سے ۳۵ میل کے فاصلہ پر ایک پہاڑی کا نام ہے۔
۴۔ ذات عرق: مکہ معظمہ سے شمال مشرق عراق کی طرف تقریباً پچاس میل کے فاصلہ پر ہے۔
۵۔یلملم: مکہ معظمہ سے تقریباً چالیس پچاس میل کے فاصلہ پر تہمامہ کی پہاڑیوںمیں سے ایک پہاڑی کا نام ہے۔ یمن اور پاکستان سے آنے والے حجاج یہاں پر یا اس سے پہلے احرام باندھتے ہیں۔ یہ مکہ معظمہ سے جنوب مشرق کی طرف واقع ہے۔
شراط حج:
حج ادا کرنے کے لئے مندرجہ شرائط ہیں۔
(۱)حج ادا کرنے والا مسلمان ہو۔ (۲) عقلمند ہو۔ (۳) بالغ ہو۔ (۴) حج ادا کرنے والا صاحب استطاعت ہو۔ (بھیک نہ مانگے) (۵) تندرست ہو۔ (۶) آزاد ہو۔( غلام نہ ہو) (۷) راستہ پر امن ہو۔ (۸)جان کو خطرہ نہ ہو۔ (۹)عورت کیلئے محرم کا ساتھ ہونا ضروری ہے۔ (۱۰) عورت حالت عدت میں نہ ہو۔
فرائض حج:
مندرجہ ذیل حج کے فرائض ہیں۔
(۱) احرام باندھنا۔ (۲) ۹ ذوالحجہ کو میدان عرفات میں قیام (ٹھہرنا) ہو۔ (۳) طواف زیارت خانہ کعبہ کے سات چکر لگانا۔ (۴) صحیح وقت صحیح مقام پر ارکان حج ادا کرنا۔
واجبات حج:
(۱) مزدلفہ میں ۹ اور ۱۰ ذوالحجہ کی درمیانی رات کو قیام کرنا۔ (۲) جمرات کو ۱۰،۱۱،۱۲ یا ۱۳ ذوالحجہ کو کنکریاں مارنا۔ (۳) قربانی کرنا۔ (۴) بالوں کا منڈوانا یا حلق کروانا یعنی کتروانا (۵) سعی صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگانا۔ (۶) طواف و داع۔
حج کے دوران احتیاط:
(۱) شکار کرنا منع ہے۔ (۲)جاندار (مکھی مچھر گھاس تک) کا نہ مارنا۔ (۳) بالوں کا توڑنا، اُکھاڑنا، کاٹنا، تراشنا، منڈوانا وغیرہ منع ہے۔ (۴) مردوں کا سلے ہوئے کپڑے پہننا منع ہے۔ (۵) خوشبو نہ لگانا۔ (۶) مردوں کیلئے چہرہ اور سر کا نہ ڈھاپننا عورتوں کیلئے سر کا اچھی طرح ڈھاپننا لازمی ہے۔ (۷) ازدواجی تعلقات نہ رکھنا۔ (۸) گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا نہ کرنا۔ (۹) طواف کے دوران اگر جماعت کھڑی ہو جائے تو طواف چھوڑ کر نماز جماعت کے ساتھ شریک ہو جائیں۔ (۱۰) طواف کے اگر آٹھ چکر ہو جائیں تو چھ مزید چکر لگانے ہونگے۔ (۱۱) حیض والی خواتین سوائے طواف و سعی کے تمام ارکان ادا کریں۔ البتہ حیض سے پاک ہو کر طواف و سعی ادا کریں۔
ضروری اصطلاحات: