مسلمان مرد و عورت (صاحب حیثیت) پر واجب ہے۔
قربانی:
عید الاضحی کی نماز کے بعد حضرت ابراہیم u کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے بھیڑ، دنبہ، مینڈھا، بکرا بکری (کسی ایک کیلئے) گائے، بیل، اونٹ (سات مل کر) صاحب استطاعت مسلمان مرد و عورت پر قربانی کرنا واجب ہے۔ ذبح کرتے وقت بسم اللہ و اللہ اکبر پڑھیں ۔جانور کا رخ قبلہ کی طرف کریں۔ نمایاں لنگڑاپن نمایاں آنکھ خراب بہت بیمار اور بہت لاغر جانور کی قربانی نہیں لگتی سینگ ٹوٹا کان کٹا بھی قربانی کے قابل نہیں۔ (ابن ماجہ، ترمذی، نسائی،ابن داؤد)
نماز میں تکبیریں:
نماز عیدین کی دو رکعتیں ہوتی ہیں۔ جن میں چھ تکبیریں زائد پڑھی جاتی ہیں۔ پہلی رکعت میں الحمد اللہ کی قرأت سے پہلے تین تکبیریں اور دوسری رکعت میں رکوع سے پہلے تین تکبیریں پڑھی جاتی ہیں۔
نفلی نمازیں
نماز تہجد
فضیلت و اہمیت:
تہجد کی نماز حضور پاک e کیلئے فرض اور امتی کیلئے سنت ہے۔ فرض نمازوں کے بعد سب سے زیادہ افضل نماز تہجد ہے۔ رسول اللہ e نے فرمایا۔ ’’تم ضرور پڑھا کرو تہجد کیونکہ وہ تم سے پہلے صالحین کا طریقہ اور شعار رہا ہے اور قرب الٰہی کا خاص وسیلہ ہے اور وہ گناہوں کے برے اثرات کو مٹانے والی اور معاصی سے روکنے والی چیز ہے۔‘‘ (ترمذی)
رب کائنات کا قرب حاصل کرنے کیلئے نماز تہجد کا حکم ہے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کیلئے نماز تہجد پڑھیں۔
وقت:
تہجد کی نماز کا اصلی وقت آدھی رات گزرنے کے بعد سے لیکر فجر کی اذان سے پہلے تک ہے۔ رات کے سناٹے میں یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ نماز نصیب ہو جاتی ہے۔ سب سے زیادہ بہترین وقت رات کا آخری درمیانی حصہ ہے۔
رکعتیں:
تین رکعت وتر کے علاوہ آپ e نے کبھی چار کبھی چھ اور کبھی آٹھ رکعتیں نماز تہجد ادا فرمائیں ۔ (بخاری)
آپ e نے کبھی قرأت بلند آواز سے اور کبھی آہستہ پست آواز سے کی۔ (ابی دائود)۔
نماز تہجد میں آپ e نے دو دو رکعتوں کو مسواک اور وضو فرما کر وقفہ وقفہ میں ادا کیں یعنی دو رکعت پڑھ کر بستر پر واپس آتے ذرا دیر کیلئے آرام فرماتے پھر مسواک اور وضو فرما کر ادا فرماتے ۔(مسلم)
نماز اشراق و چاشت