تھا‘‘ ان عظیم طبقہ کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے کیونکہ انہوں نے اسلام اور دین کی حفاظت کرکے اسے ہم تک منتقل کیا ہے۔
ذرا ہم تاریخ کے اوراق تو ملاحظہ کریں۔ ان عظیم لوگوں نے اسلام کے لئے کیا کچھ نہیں کیا۔ ہمیں تاریخ کے ہر ورق پر وہ عظیم لوگ ٹکڑے ہوتے گردنیں کٹواتے خون میں لت پت ہوتے مصائب سہتے ظلم برداشت کرتے جور و ستم کا نشانہ بنتے جسم چیرواتے سولیاں چڑھتے، گوشت ادھڑواتے، خنجر چبھواتے، تلوار کی دھاروں پر چلتے، تیر سہتے، نیزوں کی انیوں پہ اپنے سر سجواتے، تن من دھن قربان کرتے جانیں وارتے، آنکھیں نکلواتے دہکتے کوئلوں پر لیٹتے، جھلستی ریت پر گھسٹتے باطل کے زنبور سے چھلتے، شعلوںمیں کودتے آگ سے کھیلتے، طوفانوں سے ٹکراتے، ناکامیوں سے نہ گھبراتے اور دین اسلام کے لئے اپنا سب کچھ لٹاتے ہوئے نظر آئیں گے۔
یہی وہ مقدس جماعت ہے جس کے متعلق آپ e نے فرمایا میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں جس کے پیچھے چلو گے کامیاب ہو جائو گے اور اسی جماعت کی محبت کو آپ e نے ایمان کا جزو اور ان کی پیروی کو عقائد کے لئے معیار قرار دیا اور فرمایا ’’جب تم ان لوگوں کو دیکھو جو میرے صحابہ کو گالیاں دیتے ہوں تو انہیں کہہ دو اللہ تمہارے اس فعل پر لعنت کرے۔‘‘ (ترمذی شریف)۔ اس مقدس، مظہر، منزہ اور عظیم جماعت کی مدح و توصیف کے لئے تو لاکھوں صفحات بھی کم پڑ جائیں گے۔ بس آخر میں صرف میں اتنا ہی کہتا ہوں کہ
وہ چاند جو روشن ہوا بطحا کے افق پر
اس چاند کے تابندہ ستارے ہیں صحابہؓ
ہم فخر سے کہتے ہیں ہمارے ہیں صحابہؓ
واللہ ہمیں جان سے پیارے ہیں صحابہؓ
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ذات ہمیں اصحاب رسول ] کی عظمت کو اجاگر کرنے اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ امین ! ثم آمین!
xxxx