نوٹ: حیض والی خواتین طواف حیض سے پاک ہو کر ادا کریں۔
xxxx
زیارت مدینہ منورہ
تاریخی پس منظر:
مدینہ منورہ کے ایک سو ایک اسم گرامی ہیں۔
حضرت علی t سے روایت ہے۔ کہ حضور پاک e نے فرمایا ’’جس طرح حضرت ابراہیم u نے مکہ معظمہ کو حرم بنایا اس طرح میرا حرم مدینہ منورہ ہے۔‘‘ حضرت ابراہیم u نے مکہ معظمہ میں برکت کی دعا کی اسی طرح حضور پاک e نے مدینہ منورہ میں برکت کی دعا فرمائی۔
جس کی وجہ سے بخار، وبائی امراض، زلزلے، آفات، آگ وغیرہ سے محفوظ رہا ہے اور محفوظ رہے گا۔ حتیٰ کہ دجال کی نجاست سے محفوظ رہے گا فرشتے حفاظت کریں گے اور کر رہے ہیں حضرت نوع u کی کشتی سے اسی افراد جو بچے ان میں سے حضرت نوع u کے بیٹے سام کی اولاد میں سے قوم عمالقہ نے مدینہ منورہ کو آباد کیا۔ اس شہر میں سردار ارقم بن الارقم نے بہت زیادہ ظلم کیا۔ تو حضرت موسیٰ u کی فوج نے حملہ کرکے ان کو قتل کیا، تو یہودی اس شہر میں آباد ہوگئے۔ ایک روایت ہے کہ حضرت موسیٰ u اور حضرت ہارون u حج کرکے واپسی پر اس شہر سے گزرے تو توریت کے حوالے سے مدینہ منورہ کو پہچانا۔ کہ حضور e اس جگہ تشریف لائیں گے۔ جبل احد کے اوپر حضرت ہارون u کی قبر مبارک ہے حضرت موسیٰ u نے اپنے دست مبارک سے دفن کیا تھا۔ جب ملک یمن کی قوم عمالقہ کو سرکشی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے عذاب میں مبتلا کیا تو مدینہ منورہ کو بھی بادشاہ تبع نے فتح کیا تو یہودیوں نے توریت کے حوالے سے حضور پاک e کی تشریف آوری ثابت کی۔ اس پر اس بادشاہ نے آپ e کے لئے ایک مکان تعمیر کروا کر ایک کتاب تحریر کرکے آپ e کی خدمت اقدس میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ جو کہ حضرت ابو ایوب انصاری t تک پہنچ کر حضور پاک e کی خدمت میں پیش کی گئی۔ جس میں تحریر تھا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ e اللہ کے سچے رسول ہیں اور میں آپ e کیلئے جہاد کرونگا۔
مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ کی طرف روانگی:
حج سے پہلے یا بعد میں مدینہ منورہ کی زیارت اور حضور پاک e کے روضہ مبارک پر حاضری مسنون ہے۔ مدینہ منورہ مکہ معظمہ سے شمال کی طرف تقریباً ۳۰۰ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے مکہ معظمہ سے تقریباً دس کلو میٹر کے فاصلہ پر وادی فاطمہ کے قریب سڑک کے بائیں جانب پہاڑ کے دامن میں مقام سرف میں حضرت ام المومنین میمونہ r کی قبر مبارک پر فاتحہ اور سلام پڑھتے جائیں۔ مدینہ منورہ سے تقریباً اسی میل پہلے میدان بدر پہنچ کر شہداء بدر کی قبور مبارک پر دعا فاتحہ، سلام پڑھتے جائیں۔ یہاں مسجد عریش بنی ہوئی ہے۔ دو رکعت نفل بھی ادا کریں۔ راستہ میں درود شریف کا ورد کرتے رہیں اور مدینہ منورہ میں داخل ہوں۔