مفسدات نماز:
نماز کو توڑنے والے کاموں کو مفسدات کہتے ہیں۔یہ کام جان بوجھ کر کرے یا بھول کر کرے نماز ٹوٹ جائے گی۔ ان کاموں کو نماز کے دوران ہرگز نہیں کرنا چاہیے لہٰذا ان کا سمجھنا ضروری ہے۔مفسدات نماز مندرجہ ذیل ہیں۔ (۱) نماز کے دوران تھوڑی یا زیادہ، جان بوجھ کر یا بھول کر بات کرنا۔ (۲) سلام کرنا یا سلام کا جواب دینا۔ (۳) چھینکنے والے کو یرھمک اللّٰہ کہنا۔ (۴) رنج کی خبر سن کر انا اللّٰہ پورا یا تھوڑ اپڑھنا۔ (۵) خوشی کی خبر سن کر الحمد للّٰہ کہنا۔ (۶) عجیب خبر سن کو سبحان اللّٰہ کہنا۔ (۷) دکھ یا تکلیف کی وجہ سے آہ، اوہ یا اف کہنا، (۸) اپنے امام کے سوا کسی دوسرے کو قرآن غلط پڑھتا سن کر لقمہ دینا۔ (۹) نماز میں قرآن شریف دیکھ کر پڑھنا، (۱۰) قرآن مجید کی تلاوت میں ایسی غلطی کرنا جس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔ (۱۱) عمل کثیر یعنی ایسا کام کرنا جسے دیکھ کر کوئی یہ سمجھے یہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا۔ (ایک ہاتھ یا دونوں ہاتھوں سے کوئی کام کرنا) (۱۳) قبلہ سے سینہ کا پھر جانا۔ (۱۴) درد یا مصیبت کی وجہ سے رونے کی آواز میں حروف ظاہر ہوں۔ (۱۵) نماز میں اتنی آواز سے ہنسنا جس کو کم از کم خود سن لے۔ (۱۶) امام سے آگے بڑھ جانا۔ (۱۷) عورت کا مرد کے برابر کھڑنا ہونا۔
---
نماز کی ادائیگی کا طریقہ
نماز کس طرح اداکرنی چاہیے کے متعلق مندرجہ ذیل چند گزارشات ہیں۔
1 قیام:
کھڑے ہونے کی حالت کو قیام کہتے ہیں۔ قیام میں مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں۔
(۱) اکیلے نماز پڑھ رہے ہوں یا امامت کر رہے ہوں تو پہلے ثناء، پھر سورہ فاتحہ پھر کوئی سورۃ پڑھیں۔
(۲) کئی کئی آیتیں ایک ہی سانس میں نہ پڑھیں بلکہ ہر آیت پر رک کر سانس توڑ دیں پھر دوسری آیت شروع کریں۔ سورہ فاتحہ میں خاص طور پردرج بالا کا خیال رکھیں۔ اس کے بعد والی قرأت میں کوئی حرج نہیں۔
(۳) سکون سے کھڑے ہوں۔ اشد ضرورت کے لئے کم سے کم وقت میں صرف ایک ہاتھ استعمال کریں۔
(۴) دونوں پائوں پر جسم کا وزن برابر رکھیں۔
(۵) قیام کے دوران نظریں سجدہ کی جگہ رکھیں۔
(۶) جگہ نہ چھوڑیں۔
2 رکوع:
رکوع کے صحیح طریقہ کیلئے مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں۔
(۱) اتنا جھکیں کہ کمر برابر ہو جائے۔ سر گردن اور کمر برابر رہیں۔ (۲) ٹھوڑی سینے سے نہ لگے اور گردن کمر سے اونچی نہ ہو۔ (۳) پائوں بغیر جھکائو کے سیدھے رخ قبلہ رکھیں۔(۴) دائیں ہاتھ سے دائیں گھٹنا اور بائیں ہاتھ سے بائیں گھٹنا کو کھلی انگلیوں سے پکڑیں۔ (۵) کلائیاں اور بازو سیدھے تنے ہوئے ہوں۔ (۶) رکوع میں کم از کم تین