(۱) استلام: حجر اسود کو بوسہ دینا۔ یا دونوں ہاتھوں کا حجر اسود پر رکھ کر چومنا یا ایک ہاتھ رکھ کر چومنا۔ یا ہجوم ہو تو دور سے دونوں ہاتھوں کو حجر اسود کی طرف کرکے چومنا استلام کہلاتا ہے۔ یہ سنت رسول e ہے۔
(۲) حلق: سر کے بال منڈوانے کو حلق کہتے ہیں۔
(۳) قصر: بال تراشوا نے کو قصر کہتے ہیں۔
(۴) شوط: خانہ کعبہ کا ایک چکر کاٹنے کو شوط کہتے ہیں۔
(۵) طواف : خانہ کعبہ کے سات چکر کاٹنے کو طواف کہتے ہیں۔
(۶) اضطباع: عمرہ یا حج کے طواف میں مرد اپنے دائیں کندھے کو کھلا رکھے اور احرام کی چادر کو دائیں کندھے کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لے ۔ اس کو اضطباع کہتے ہیں۔
(۷) رمل: حج یا عمرہ طواف کے پہلے تین چکروں میں اکڑ کر کندھے ہلاتے ہوئے قریب قریب قدم تیزی سے چلنے کو رمل کہتے ہیں۔ یہ سنت رسول e ہے۔
(۸) سعی: صفا اور مروہ کے درمیان سات چکروں کو سعی کہتے ہیں۔ یہ سنت بی بی ہاجرہ سلام اللہ علیہا ہے۔
(۹) مبرور: حج مبرور سے مراد گناہوں سے نجات ہے۔
(۱۰) رمی: میدان منیٰ میں شیاطین جمرات کو کنکریاں مارنے کو رمی کہتے ہیں۔ جب شیطان نے حضرت ابراہیم u اور اسماعیل u کو بہکانے کی کوشش کی تو کنکریاں ماری تھیں یہ سنت ابراہیم u و اسماعیل u ہے۔
(۱۱) دم: ارکان حج میں کمی یا بیشی کی صورت میں بکری یا گائے یا اونٹ کی قربانی دینے کو دم کہتے ہیں۔
۱۲۔ صدقہ: فقیروں، مساکین کو گندم یا اناج خیرات کر نے کو صدقہ کہتے ہیں۔
۱۳۔ طواف : (۱) طواف قدوم۔ حرم شریف میں داخل ہوکر خانہ کعبہ کے سات چکر کاٹنے کو طواف قدوم کہتے ہیں۔ (۲) طواف زیارت: ۱۰ ذوالحجہ کو قربانی کرنے کے بعد حلق کر کے احرام کھول کرخانہ کعبہ کے سات چکر کاٹنے کو طواف زیارت کہتے ہیں۔ یہ طواف ۱۲ ذوالحجہ کے غروب آفتاب سے پہلے تک ادا کرنا ہوگا۔ (۳) طواف و داع: میقات سے باہر رہنے والوںپر واجب ہے کہ یہ خانہ کعبہ سے رخصت ہوتے وقت ادا کریں۔
۱۴۔ وقوف: قیام یا ٹھہرنے کو کہتے ہیں وقوف عرفات حج کا اہم رکن ہے۔
۱۵۔ عقبہ، وسطیٰ، اولیٰ: منیٰ میں تین جمرات (ستون) کے نام ہیں ستون ہیں۔ مسجد خیف کے نزدیک جمرہ کو جمرہ اولیٰ اس کے بعد کو جمرہ وسطیٰ، اس کے بعدوالے کو جمرہ عقبہ (کبریٰ بڑا) کہتے ہیں۔
۱۶۔ جمرہ: منی میں مسجد خیف کے نزدیک تین ستون بنے ہوئے ہیں جمرہ کی جمع جمرات (جمار) ہے ان ستونوں کو جمرات کہتے ہیں۔
۱۷۔ نحر: حج کے دوران قربانی کرنے کو نحر کہتے ہیں۔
۱۸۔ مطاف: بیت اللہ کے گرد طواف کرنے کی جگہ مطاف کہلاتی ہے۔
مکہ معظمہ کے ضروری اہم مقامات