نماز پڑھو۔ تین اوقات (طلوع آفتاب ، غروب آفتاب، عین سر پر سورج) میں نماز پڑھنے اور مردوں کو دفن کرنا منع ہے قبلہ کی طرف سے میت کو اتاریں۔
زیارت قبور:
دنیا سے بے رغبتی آخرت کی یاد اور دلوں میں فکر پیدا کرنے کے لئے قبروں کی زیارت کا حکم ہے شرک، بدعت اور قبر پرستی سے ممانعت کر دی گئی ہے قبرستان میں جاکر یہ دعا پڑھیں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَآ اَھْلَ الْقُبُوْرِ یَغْفِرُاللّٰہَ لَنَا وَلَکُمْ اَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْاَثِرِ ٭ (ترمذی)
ترجمہ:’’اے اہل قبور! تم پر سلام ہو۔ اللہ تعالیٰ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے۔ تم ہم سے آگے جانے والے ہو اور ہم پیچھے پیچھے آرہے ہیں‘‘۔
ایصال ثواب:
کسی کے مرنے کے بعد ایصال ثواب کے لئے ان اعمال کا حکم ہے۔ دعا خیر کرنا، غلام آزاد کرنا، صدقہ و خیرات کرنا، حج کرنا، دوسرے نیک عمل کرنا۔
ان اعمال کا ثواب مرنے والے کو پہنچ جاتا ہے۔ (ابن دائود)
نماز عید الفطر و عید الاضحی
جب آپ e ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو عید الفطر اور عید الاضحی کے تہواروں کا سلسلہ شروع ہوا۔
عید الفطر رمضان المبارک ختم ہونے پر یکم شوال کو منائی جاتی ہے اور عید الاضحی ۱۰ ذی الحجہ کو ’’خود اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کیلئے یہ دونوں تہوار مقرر فرما دے۔ ‘‘ (ابن دائود)
عیدین کی نماز اور خطبہ:
رسول اللہ e عید الفطر اور عید الاضحی کے دن عید گاہ تشریف لے جاتے تھے سب سے پہلے نماز پڑھاتے، پھر لوگوں کی طرف رخ کرکے خطبہ کیلئے کھڑے ہوتے تھے لوگ صفوں میں بیٹھے رہتے تھے۔ (بخاری، مسلم)
عیدین کی نماز بغیر اذان و اقامت کے سنت ہے عیدین کی نماز سے پہلے اور بعد میں کوئی نفلی نماز نہیں ہے۔ (مسلم)
وقت:
عید الفطر کی نماز سورج کے بقدر دو نیزے بلند اور عید الاضحی کی نماز سورج بقدر ایک نیزہ بلند ہونے پر پڑھی جائیں۔ ایک دفعہ بارش کی وجہ سے آپ e نے عید کی نماز مسجد میں پڑھائی۔
کھانا:
عید الفطر کی نماز کچھ میٹھی چیز کھا کر اور عید الاضحی کی نماز تک کچھ نہ کھانے کا حکم ہے۔ (ترمذی، ابن ماجہ)
رسول اللہ e عید کے دن عید گاہ کا راستہ بدل لیتے تھے۔ (بخاری)
صدقہ فطر:
عید الفطر کی نماز سے پہلے صدقہ فطر (ایک صاع) مسکینوں محتاجوں کو عطا کرنا ہر