یہ شمال مغرب کا کونہ ہے اس کو نہ میں حطیم ختم ہوتا ہے۔
'رکن یمانی:
جنوب مغرب کے کونہ کو کہتے ہیں۔ رکن یمانی کو دونوں ہاتھوں سے یا صرف دائیں ہاتھ سے چھونا سنت ہے۔ بوسہ لینا یا اشارہ کرنا خلاف سنت ہے۔
مقام ابراہیم u:
جنت کے یاقوتوں میں سے دو یا قوت (حجر اسود مقام ابراہیم علیہ السلام)آدم u کے ساتھ آئے۔ اللہ نے روشنی بند کر دی ورنہ دنیا منور رہتی یہ باب کعبہ سے تقریباً ۳۳ فٹ پر واقع ہے۔ اس کی بلندی ۵۔۲۰ سم محیط ۴۶اسم جسامت ۴۶ سم تقریباً ہے دونوں پائوں مبارک ٹخنوں تک دھنسے ہوئے ہیں۔ ابراہیم u کیلئے قالین کی طرح نرم تھا۔ ابراہیمu اسی پتھر پر کھڑے ہو کر تعمیر کرتے تھے ۔یہ وہ جگہ ہے۔ یہاں حضرت ابراہیم u کے قدموں کے نشان محفوظ ہیں۔ ایک سنہری رنگ کی جالی کے اندر ایک سرمئی رنگ کا پتھر ہے۔ جس کے اوپر حضرت ابراہیم u کے دونوں پیروں کے نقش واضح طور پر موجود ہیں۔ یہ وہ پتھر ہے جس کے اوپر کھڑے ہو کر ابراہیم u نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی۔ یہ پتھر چلتا تھا۔ اوپر نیچے بھی ہوتا تھا۔ ابراہیم u کی ضرورت کے مطابق حرکت کرتا تھا۔ حجتہ الوداع کے موقعہ پر حضرت عمرt نے حضور پاک e کی خدمت میں گزارش کی کہ میرا جی چاہتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام ابراہم پر دو نوافل ادا فرمائیں۔ تو دو رکعت نماز ادا کی گئی اس پر اللہ تعالیٰ نے بھی حکم صادر فرمایا۔ مقام ابراہیم u کے پاس دو رکعت نماز جس کی بہت فضیلت ہے ۔واجب الطواف ہیں ۔
آب زم زم:
تقریباً ۴۰۰۰ سال پہلے جب بی بی ہاجرہ اپنے شیر خوار بچے حضرت اسماعیل u کو کوہ صفا اور مروہ کے درمیانی وادی میں لٹا کر خود پانی کی تلاش میں دوڑئیں تو بچے کے قدموں میں ایڑیاں رگڑنے سے چشمہ جاری ہوا تو دیکھ کر بی بی ہاجرہ پکار اٹھیں زم زم (رک جا ٹھہر جا)۔ زم زم نہ فرماتیں اور نہ ہی بند باندھتیں تو تمام روئے زمین پر زم زم ہوتا ۔ (حدیث مبارکہ) مقام ابراہیم u کے پاس نماز کے بعد خوب سیر ہو کر آب زم زم پینا سنت رسول e ہے۔ مقام ابراہیم u کے پیچھے تھوڑے فاصلہ پر مردانہ اور زنانہ علیحدہ علیحدہ آب زم زم کے تہ خانے تھے۔ جو اب بندکر دے گئے ہیں۔
چشمہ کا سائز 18x14x5 فٹ ہے۔ اس میں کیلشیئم میگنیشم، فلورائیڈ کی وافر مقدار ہے قدرتی جراثیم کش موادموجود ہے جس کی وجہ سے خراب نہیں ہوتا۔ حجاج کرام صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ صدیوں سے چشمہ جاری ہے پانی میں کوئی کمی واقعہ نہیں ہوئی نہ ہی قیامت تک ہوگی۔
مسجد حرام:
بیت اللہ کے ارد گرد گولائی میں مسجد حرام ہے۔ باوضو داخل ہوں کہ کرہ ارض پر سب سے زیادہ مقدس جگہ ہے۔ ایک نماز پڑھنے کا ایک لاکھ نماز پڑھنے کا اجر ملتا ہے۔ حجاج کرام کا ہجوم دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے نماز پڑھنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی لیکن اللہ تعالیٰ کے حکم سے اس میں اتنی وسعت پیدا ہو جاتی ہے۔ کہ ہر ایک کو بآسانی جگہ مل جاتی ہے۔ مسجد میں داخل ہونے کیلئے کل ۹۶ دروازے ہیں۔ جن میں سے