آنحضرتﷺ کے متعلق ہے یا حضرت مسیح موعود کے متعلق۔ میرا یہ عقیدہ ہے کہ یہ آیت (اسمہ احمد) مسیح موعود کے متعلق ہے اور احمد آپ ہی ہیں۔ لیکن ان کے خلاف کہا جاتا ہے کہ احمد نام رسول کریمﷺ کا ہے اور آپ کے سوا کسی اور شخص کو احمد کہنا آپ کی ہتک ہے۔ لیکن میں جہاں تک غور کرتا ہوں میرا یقین بڑھا جاتا ہے اور میں ایمان رکھتا ہوں کہ جو لفظ قرآن کریم میں آیا ہے۔ وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے متعلق ہی ہے۔‘‘ (انوار خلافت ص۱۱)
حضورؐ اپنی پہلی بعثت میں احمد تھے ہی نہیں
رہی سہی کسر مرزامحمود کے چھوٹے بھائی مرزابشیر احمد نے یوں پوری کی۔ انہوں نے کہا: ’’ان تمام الہامات میں اﷲتعالیٰ نے مسیح موعود (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی) کو احمد کے نام سے پکارا ہے۔ دوسری طرف ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) بیعت لیتے وقت یہ اقرار لیا کرتے تھے کہ آج میں احمد کے ہاتھ پر اپنے تمام گناہوں سے توبہ کرتا ہوں۔ پھر اسی پر بس نہیں بلکہ آپ نے اپنی جماعت کا نام بھی احمدی جماعت رکھا۔ پس یہ بات یقینی ہے کہ آپ احمد تھے… اس جگہ کسی کو یہ وہم نہ گذرے کہ ہم نعوذ باﷲ نبی کریمﷺ کو احمد نہیں مانتے۔ ہمارا ایمان ہے کہ آپ احمد تھے۔ بلکہ ہمارا تو یہاں تک خیال ہے کہ آپ کے سوائے کوئی احمد نہیں اور نہ کوئی احمد ہوسکتا ہے۔ مگر سوال تو یہ ہے کہ کیا آپ اپنی پہلی بعثت میں بھی احمد تھے؟ نہیں بلکہ آپ اپنی پہلی بعثت میں محمدیت کی جلالی صفت میں ظاہر ہوئے تھے۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ سورہ صف میں کسی ایسے رسول کی پیش گوئی کی گئی ہے جو احمد ہے۔ پس ثابت ہوا کہ یہ پیش گوئی نبی کریم کی پہلی بعثت کے متعلق نہیں۔ بلکہ آپ کی دوسری بعثت یعنی مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی) کے متعلق ہے۔ کیونکہ مسیح موعود جمالی صفت کا مظہر یعنی احمد ہے… اس حقیقت کو خود حضرت مسیح موعود نے اپنی کتاب اعجاز المسیح میں بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے اور کھول کھول کر بتایا ہے کہ نبی کریمﷺ کے دو بعثت ہیں۔ بعثت اوّل میں اسم محمد کی تجلی تھی۔ مگر بعثت دوم اسم احمد کی تجلی کے لئے ہے… ان تمام حوالہ جات سے بات یقینی اور قطعی طور پر ثابت ہے کہ سورۂ صف میں جس احمد رسول کے متعلق عیسیٰ علیہ السلام نے پیش گوئی کی ہے۔ وہ احمد مسیح موعود (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی) ہی ہے۔ جس کی بعثت حسب وعدہ الٰہی وآخرین منہم خود نبی کریم کی بعثت ہے۔
(کلمتہ الفصل ص۱۳۹تا۱۴۱)
اﷲ اکبر! جسارت ورذالت کی حد واقعی کسی کو معلوم نہیں۔ غلام احمد قادیانی کے بارے