نیز دوسری جگہ (حقیقت الوحی ص۳۰۰، خزائن ج۲۲ ص۳۱۳) میں ہے کہ: ’’ابراہیم پر یعنی اس عاجز پر سلام ہو۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۱، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’اے نوح اپنی خواب کو پوشیدہ رکھا۔‘‘
(مکتوب عربی معہ ترجمہ فارسی ص۷۶، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’مجھ کو علم الغیب ازلی سے آگاہ کیاگیا۔‘‘
(مکتوب عربی معہ ترجمہ فارسی ص۱۱۱، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’عیسیٰ علیہ السلام کی موت پر مجھ کو رسول خداﷺ نے خبر دی ہے۔‘‘
(مکتوب عربی معہ ترجمہ فارسی ص۱۱۳، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’مجھ کو خدا نے قائم کیا۔ مبعوث کیا اور خدا میرے ساتھ ہم کلام ہوا۔‘‘
(مکتوب عربی معہ ترجمہ فارسی ص۱۵۵، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’میرے برابر کوئی کلام فصیح نہیں لکھ سکتا۔‘‘
(مکتوب عربی معہ ترجمہ فارسی ص۱۷۶، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) میں ہے کہ: ’’خدا کا روح میرے میں باتیں کرتا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۷) میں ہے کہ: ’’میرے وجود میں سوائے نور محمد کے کچھ نہیں۔‘‘
اور (حقیقت الوحی ص۸۵، خزائن ج۲۲ ص۵۲۲) میں ہے کہ: ’’تو ہے آریوں کا بادشاہ۔‘‘ اور (حقیقت الوحی ص۹۷، خزائن ج۲۲ ص۱۰۱) میں ہے کہ: ’’برہمن اوتار سے مقابلہ اچھا نہیں۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۰، خزائن ج۲۱ ص۱۱۷) میں ہے کہ: ’’اس زمانہ میں خدا نے چاہا کہ جس قدر نیک اور راست باز مقدس نبی گذر چکے ہیں۔ ایک ہی شخص کے وجود میں ان کے نمونے ظاہر کئے جائیں۔ سو وہ میں ہوں۔‘‘
ہفوات مرزا
(رسالہ دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳) پر ہے کہ: ’’اے قوم شیعہ، ناز مت کرو کہ حسین تمہارا نجات دہندہ ہے۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک (مرزا) ہے جو تمہارے حسین سے بڑھ کر ہے اور اگر میں اپنی طرف سے کہتا ہوں تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘