مسیح ابن مریم اور مرزا
(سنن ابن ماجہ ص۲۹۹، طبع نور محمد اصح المطابع) میں ہے کہ: ’’شب معراج آنحضرتﷺ نے ابراہیم وموسیٰ وعیسیٰ علیہم السلام سے ملاقات کی اور آپس میں یہ ذکر کیا کہ قیامت کی بھی کسی کو خبر بتلائی گئی ہے۔ سب نے کہا نہیں۔ پھر دجال کا ذکرآیا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا کہ میں اس وقت آسمان سے اتروں گا اور دجال کو قتل کروں گا۔‘‘
(بخاری ج۱ ص۲۹۶،۳۳۶،۴۹۰) میں ہے کہ: ’’آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ مجھے قسم ہے اس کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے کہ وہ زمانہ قریب ہے۔ جب ابن مریم تم میں نازل ہو، اور عادل حاکم بن کر پہلے صلیب کو گرائے اور پھر قتل خنزیر کرے۔‘‘
(تفسیر کبیر امام رازی ج۱۶ ص۴۰) پر ہے کہ: ’’ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ یہ خدا کا وعدہ ہے کہ اسلام کو تمام ادیان پر غالب کرے گا اور یہ اس وقت ہوگا کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام خروج کریں گے اور سدی کہتا ہے کہ جس وقت حضرت مہدی علیہ الرضوان ظہور فرمائیں گے تو اس وقت کوئی ایسا نہ ہوگا جو اسلام میں داخل نہ ہو یا خراج نہ دے۔‘‘
(تفسیر درمنثور ج سوئم ص۲۳۱) پر ہے کہ: ’’سعید بن منصور اور ابن المنذر اور بیہقی نے جابر سے روایت کی ہے کہ نزول عیسیٰ علیہ السلام کے وقت نہ کوئی یہودی ہو گا نہ کوئی نصرانی اور نہ کوئی صاحب ملت، سوائے اسلام کے۔ صلیب توڑ دی جائے گی اور خنزیر قتل کیا جائے گا۔ پھر عبد بن حمید اور ابن المنذر نے قتادہ سے روایت کی ہے کہ ادیان چھ ہیں۔ اسلام ویہودیت ونصرانیت ومجوسیت جنابیت وشرک۔ یہ کل ادیان اسلام میں داخل ہوںگے اور یہ اس وقت ہوگا جب کہ عیسیٰ علیہ السلام خروج فرمائیں گے۔‘‘
(تفسیر طبری ص۸۸ ج۱۱ طبع مصر) پر ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ: ’’لیظہرہ علے الدین کلہ اس وقت پورا ہوگا جب حضرت عیسیٰ ابن مریم ظہور فرمائیں گے۔‘‘ (تفسیر معالم التنزیل ج۲ ص۷۸) پر ہے کہ: ’’ظہور دین اسلام سے یہ مراد ہے کہ بجز اسلام کوئی دین نہ رہے گا۔ ابوہریرہؓ اور ضحاک کہتے ہیں کہ یہ اس وقت ہوگا جب عیسیٰ علیہ السلام کا ظہور ہوگا۔‘‘
(فراید السمطین) میں ہے کہ: ’’آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ جو شخص ظہور مہدی کا منکر ہو وہ کافر ہے اور جو شخص نزول عیسیٰ کا منکر ہو وہ کافر ہے اور جو شخص خروج دجال کا منکر ہو وہ کافر ہے۔‘‘