دونوں تاریخوں کے مخالف ماہ رمضان میں جو خسوف وکسوف ہوئے۔ نقشہ ذیل ظاہر کرتا ہے کہ ماہ رمضان میں خسوف اور کسوف اس طرح آج تک صدہا دفعہ ہو چکے ہیں۔ کیونکہ یہ تمام قوانین قدرت کے مطابق ہیں۔ سوائے اس کے جو حدیث میں مذکور ہوا۔
نام کتاب
سن قمری جن میں ماہ رمضان میں خسوف وکسوف ہوا
غائت المقصود
۶۲ھ، ۶۳ھ، ۸۵ھ، ۱۰۷ھ، ۱۰۸ھ
ابن خلکان
۱۵۲ھ، ۲۴۱ھ، ۲۴۲ھ، ۵۰۸ھ، ۵۰۹ھ
عسل مصفیٰ
۲۸۵ھ، ۲۸۶ھ، ۳۰۸ھ، ۱۲۶۷ھ، ۱۳۱۱ھ، ۱۳۱۲ھ، ۷۷۶ھ، ۷۷۷ھ، ۱۳۱۰ھ، ۱۲۲۲ھ، ۱۲۲۳ھ، ۱۰۸۸ھ، ۱۰۸۹ھ، ۱۱۳۳ھ، ۱۱۳۴ھ، ۵۰۸ھ، ۵۰۹ھ، ۵۳۱ھ، ۵۵۳ھ، ۵۵۴ھ
ہدیہ مہدی
۹۱۰ھ، ۹۱۱ھ، ۹۵۴ھ، ۹۵۵،
حدیث الغاشیہ
۷۳۱ھ، ۷۳۲ھ
مہدی نامہ
۶۸۷ھ، ۶۸۸ھ
تواریخ احمدی
۱۲۰۰ھ، ۱۲۲۲ھ، ۱۲۲۳ھ
(منقول از کتاب الذکر الحکیم ص۱۳۲)
ج… (عسل مصفیٰ ص۵۱۹) پر ہے کہ: ’’مرزاقادیانی نے دعویٰ نبوت جمادی الثانی ۱۳۰۸ھ میں کیا۔ مگر یہ خسوف وکسوف ماہ رمضان ۱۳۱۱ھ میں واقع ہوئے۔ حالانکہ بروئے احادیث خسوف وکسوف قبل از ظہور مہدی ہوںگے۔‘‘
پیشین گوئیاں
(اخبار اہل حدیث مورخہ ۱۲؍جون ۱۹۰۸ء نمبر۳۴، جلد پنجم ص۶) پر ڈاکٹر عبدالحکیم پٹیالہ کا مرزا کے نام چیلنج چھپا تھا۔ جس کا ماحصل یہ تھا کہ مرزاقادیانی نے دعویٰ کیا کہ عبدالحکیم اس تاریخ سے چودہ ماہ کے اندر ہلاک ہو جائے گا اور اس کا نشان اصحاب فیل کی طرح مٹ جائے گا اور خدا میری عمر بڑھائے گا اور اگر وہ میعاد مقررہ کے اندر ہلاک نہ ہوا تو میں کذاب مفتری، دجال، بدمعاش، ملعون بلکہ تمام بدمعاشوں سے بدتر ٹھہروں گا۔ ڈاکٹر صاحب موصوف نے بھی اسی طرح مرزاقادیانی کی ہلاکت کی پیش گوئی کی۔ چنانچہ اس کے متعلق ڈاکٹر صاحب کے یہ الفاظ ہیں کہ: ’’الحمدﷲ! یہ کالا نانگ، شیطان، لومڑ، دجال، کذاب، عیار، ملعون ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو بہ سزائے موت داخل جہنم ہوا۔‘‘