مرزاقادیانی اس الہام کو بھی اپنی جانب منسوب کرتا ہے کہ مجھے کہا گیا:
۸… ’’انا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفرلک اﷲ ما تقدم من ذنبک وما تاخر ہم نے تمہیں (مرزاقادیانی کو) فتح مبین عطا کی تاکہ اﷲتعالیٰ تمہارے پہلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۴، خزائن ج۲۲ ص۹۷)
مرزاغلام احمد قادیانی کا ادّعا ہے کہ حوض کوثر مجھے عطا کیاگیا۔ وہ کہتا ہے کہ مجھے الہام ہوا:
۹… ’’انا اعطینٰک الکوثر ہم نے تمہیں کوثر عطاء کیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵) قرآن مجید نے مقام محمود حضورﷺ کے لئے متعین اور مخصوص فرمایا۔ پوری امت اذان کے بعد حضورﷺ کے لئے مقام محمود کی دعامیں چودہ سو برس سے مصروف ہے۔ مرزاغلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ مجھے الہام ہوا:
۱۰… ’’اراد اﷲ ان یبعثک مقاما محمودًا اﷲتعالیٰ چاہتا ہے کہ تجھے (مرزاقادیانی کو) مقام محمود تک پہنچا دے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
حضور سرور کونینﷺ کے امتیازات اپنی ذات کی جانب منسوب کرنا، حضور کی کھلی توہین اور آپؐ کے مقام اور انفرادیت کو چیلنج بھی ہے اور اﷲتعالیٰ نے آپؐ کو ساری مخلوق پر جو شرف ومجدد عطاء فرمایا ہے۔ اسے چھیننے کے مترادف بھی اور ظاہر ہے کہ ان میں سے ہر جسارت کفر کی حیثیت بھی رکھتی ہے اور اس کا مرتکب دامن رسالت سے اسی طرح الجھتا ہے۔ جس طرح شراربولہبی اور ایسے شخص کا وہی مقام ہے جو ابولہب کا تھا۔ ’’تبت یدا ابی لہب وتب‘‘
محمد رسول اﷲ اور احمد آخرزماں ہونے کا دعویٰ
مرزاغلام احمد قادیانی اور ان کے ماننے والوں کے کافر اور خارج ازاسلام قرار دئیے جانے کی چھٹی وجہ یہ ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی نے محمد رسول اﷲ اور احمد آخرزماں ہونے کا دعویٰ کیا اور قادیانیوں نے اس دعوے کو قبول کر لیا اور وہ ایمان لائے کہ فی الواقع مرزاغلام احمد، محمد رسول اﷲ بھی ہیں اور احمد آخر الزماں بھی۔
چونکہ مرزاغلام احمد قادیانی مدعی نبوت کاذبہ ہونے کے باعث حضور خاتم النبیینﷺ کے ارشاد کے مطابق صفت دجالیت بھی اپنے اندر رکھتے تھے۔ اس لئے انہوں نے اوّلاً تو اپنے