عرض مرتب
الحمد لللّٰہ وکفیٰ وسلام علیٰ سید الرسل وخاتم الانبیائ۰ اما بعد!
قارئین کرام! لیجئے اﷲ رب العزت کے فضل واحسان سے احتساب قادیانیت کی جلد اڑتیس(۳۸) پیش خدمت ہے۔
ز… اس میں دورسالے جناب حافظ بشیراحمد صاحب مصریؒ کے ہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ مرزاقادیانی کا ایک مرید شیخ عبدالرحمن مصری تھا۔ اس کی اولاد پر مرزامحمود نے اپنی جنسی بے راہ روی کا ہاتھ رکھا اور ان کی عفت تارتار کر ڈالی۔ شیخ عبدالرحمن مصری اس صدمہ سے قادیان چھوڑ کر لاہور آگئے اور عمر بھر لاہوری مرزائی رہے۔ بشیراحمد ان کے بیٹے تھے۔ ان پر بھی مرزامحمود نے جنسی حملہ کیا۔ اس سانحہ نے باالآخر انہیں قادیانیت اور اس کے بانی مرزاغلام احمد قادیانی پر چار حرف بھیجنے کی اﷲتعالیٰ نے توفیق بخشی۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بانی رہنما اور امیر اوّل، حضرت امیرشریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کے ہمراہ دہلی جاکر بانی جماعت تبلیغ حضرت مولانا محمد الیاسؒ کے ہاتھ پر قادیانیت ترک کر کے اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے کے باوصف اپنے والد عبدالرحمن مصری لاہوری مرزائی کے احترام میں لاہوری گروپ سے ملازمت کا تعلق برقرار رکھا۔ لاہوریوں نے اسے ووکنگ مشن برطانیہ کا امام بنادیا۔ مناظر اسلام مولانا لال حسین اخترؒ برطانیہ کے دورہ پر گئے تو بشیر احمد مصری نے ان کو ووکنگ مسجد میں بلایا۔ علی الاعلان اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کیا اور ووکنگ شاہی مسجد بھی مسلمانوں کے سپرد کی۔ ’’انگلستان میں مسلمانوں کی کامیابی‘‘ نامی رسالہ جو احتساب قادیانیت کی جلد اوّل میں شائع شدہ ہے۔ اس میں اس کی کسی قدر تفصیل آپ کو مل سکے گی۔
قادیانی چیف گرو مرزاطاہر نے جن اہل اسلام کو مباہلہ کا چیلنج دیا۔ ان میں حافظ بشیر احمد مصریؒ بھی تھے۔ فقیر راقم کی ملاقات ان سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے سنٹر سٹاک ویل گرین لندن میں ہوئی۔ انہوں نے یہ دورسائل فقیر کو عنایت کئے۔