کو نہیں مانتا۔ کیونکہ میری نسبت خدا اور رسول کی پیش گوئیاں موجود ہیں۔ یعنی رسول اﷲ نے خبر دی تھی کہ آخری زمانہ میں میری امت میں سے مسح موعود آئے گا… اور خدا نے میری سچائی کی گواہی میں تین لاکھ سے زیادہ آسمانی نشان ظاہر کئے۔ اب جو شخص خدا اور رسول کے بیان کو نہیں مانتا اور ان کی تکذیب کرتا ہے اور عمداً خدا کی نشانیوں کو رد کرتا ہے وہ مؤمن کیونکر رہ سکتا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۶۳،۱۶۴، خزائن ج۲۲ ص۱۶۸) پر ہے کہ: ’’جو شخص مجھے نہیں مانتا وہ خد اور رسول کو نہیں مانتا… اور مجھے باوجود صدہا نشانیوں کے مفتری ٹھہراتا ہے۔ وہ مؤمن کیونکر ہوسکتا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۵۹۱) پر ہے کہ: ’’خدا کی طرف سے نور نازل ہوا ہے تم اگر مؤمن ہو تو انکار مت کرو۔‘‘
(توضیح المرام ص۱۸، خزائن ج۳ ص۶۰) پر ہے کہ: ’’میں نبی ہوں۔ میرا انکار کرنے والا مستوجب سزا (جہنم) ہے۔‘‘
(اخبار بدر قادیان مورخہ ۱۹؍جنوری ص۱۹۰۶ئ) میں ہے کہ: ’’اس قوم کی جڑ کاٹ ڈالی گئی۔ جو مرزا پر ایمان نہ لائی۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص ایضاً) پر ہے کہ: ’’خدا کافرستادہ اور خدا کا مامور اور خدا کا امین خدا کی طرف سے آیا جو کچھ یہ کہتا ہے۔ اس پر ایمان لاؤ۔ اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘
(اشتہار ایک غلطی کا ازالہ ص۲، خزائن ج۱۸ ص۲۰۶) میں ہے کہ: ’’میں نبی اور رسول ہوں۔ اس کا انکار کرنا ناواقفی ہے۔‘‘
(معیار الاخیار ص۸، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵) پر ہے کہ: ’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا اور جہنمی ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۶۳، خزائن ج۲۲ ص۱۶۷) پر ہے کہ: ’’مجھے کافر کہنے والا اور نہ ماننے والا دونوں کافر ہیں۔‘‘
تردید نبوت قادیانی
(دین الحق باب اوّل ص۲۸، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰) پر ہے کہ: ’’اس عاجز یعنی مرزاغلام احمد قادیانی نے سنا ہے کہ دہلی کے علماء مجھ پر الزام لگاتے ہیں کہ یہ شخص نبوت کا مدعی،