اس نظارت کو بھی خلیفہ کی برائے نام نمائندگی کا حق ہے۔ عملاً خلیفہ کی حیثیت ایک آمر مطلق کی ہے۔ خلیفہ صاحب خود ہی فرماتے ہیں۔ ’’ناظر یعنی (وزرائ) بعض دفعہ چلاّ اٹھتے ہیں کہ ہمارے کام میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔‘‘ (مورخہ ۲۷؍اپریل ۱۹۳۸ء الفضل)
صدر انجمن احمدیہ
ہر صوبہ میں ایک انجمن ہوتی ہے۔ یہ انجمن اضلاعی انجمنوں پر مشتمل ہوتی ہے اور ہر ضلع کی انجمن تحصیلوں کی انجمنوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان کی حد بندی صدر انجمن متعلقہ انجمنوں کے مشورہ کے بعد کرتی ہے۔ (مورخہ ۲؍اگست ۱۹۲۹ء الفضل)
اغراض
اس انجمن کے اغراض ومقاصد میں وہ سب کام شامل ہیں جو خلفاء سلسلہ کی طرف سے سپرد کئے جاتے ہیں۔ یا آئندہ کئے جاویں۔
اراکین
تمام صیغہ جات سلسلہ کے ناظر اور تمام اصحاب جنہیں خلیفۂ وقت کی طرف سے صدر انجمن احمدیہ کا زائد ممبر مقرر کیا جائے۔
ناظر سے مراد سلسلہ کے ہر مرکزی صیغہ کا وہ افسر اعلیٰ ہے۔ جسے خلیفۂ وقت نے ناظر کے نام سے مقرر کیا ہے۔
تقرر، علیحدگی ممبران صدر انجمن احمدیہ
خلیفۂ وقت کے حکم ماتحت ممبران صدر انجمن احمدیہ تقرر اور علیحدگی عمل میں آتی ہے۔
ربوہ سٹیٹ کا اجمالی نقشہ
اس وقت ربوہ میں صدر انجمن احمدیہ کی جو نظارتیں قائم ہیں۔ ان کا اجمالی خاکہ درج ذیل ہے۔
۱…ناظر اعلیٰ
ناظر اعلیٰ سے مراد وہ ناظر ہے جس کے سپرد تمام محکمہ جات کے کاموں کی نگرانی ہو۔ وہ خلیفہ اور دیگر ناظروں کے درمیان واسطہ ہوتا ہے۔ عموماً ناظر اعلیٰ اس شخص کو خلیفہ صاحب مقرر کرتے ہیں۔ جس میں ذاتی رائے کا مادہ مفقود ہو اور خلیفہ صاحب کے ہر جائز وناجائز حکم پر سر تسلیم خم کرے۔ جو قابلیت اور علمیت کے لحاظ سے بہت ہی کم ہو۔