تھی۔ وہ مرزاقادیانی کی جماعت کو عموماً اور بالخصوص جناب مولوی عبدالکریم کو ہمیشہ کے لئے تازہ رہیں گے۔ اب مولوی صاحب موصوف ہی غور فرماویں کہ جو شخص مرزاقادیانی کے ارشاد کے بموجب جس کا اوپر ذکر ہوا۔ ان کو کاذب کہے تو ان کا فرمان پذیر ہے یا آپ جو اس کو باوجود ان کے ارشاد کے پھر بھی صادق بتارہے ہیں۔
رجوع بحق والی فلاسفی کے ضمن میں جو اس پیش گوئی کے منکرین کو بد ذات، بے ایمان، خبیث النفس وغیرہ الفاظ سے یاد کیاگیا ہے۔ (ضیاء الحق ص۱۱، خزائن ج۹ ص۲۵۹) اس فلاسفی پر آ پ تب بھی ناز کر سکتے تھے کہ اگر مقررہ میعاد کے ایک دن پہلے بھی آپ ارشاد فرمادیتے کہ اس منکر اسلام نے اپنے تثلیثی عقیدہ سے توبہ کر لی ہے۔ اب پیچھے جو اپنے اور بیگانے اس طرح پر کوسے جارہے ہیں کہ رجوع بحق کو کیوں نہیں مانتے۔ تو یہ نکات بعد الوقوع ہیں۔ جب کہ وہ خود کہتا رہا کہ میں جیسا پہلے عیسائی تھا ویسے ہی اب ہوں۔ تو کیا مرزاقادیانی نے اس کا دل پھاڑ کر معلوم کر لیا تھا کہ رجوع بحق کر لیا ہے۔ ہرگز نہیں بلکہ ناچار ہوکر آخرکار مرزاقادیانی کو ایک بات بتانی پڑی اور ایک ہزار سے لے کر چار ہزار روپیہ تک کے مریدان مخلصی کی اشک شوئی کے لئے اشتہارات دئیے گئے۔ مگر مخالفین کو پکی پیش گوئی کا دیکھنا تھا۔ یا ایسے اشتہاری روپیہ کا لالچ۔ علاوہ بریں یورپ کے فنڈوں میں خیرات کا اس قدر روپیہ جمع رہتا ہے کہ وہ ایک قادیان تو کیا سینکڑوں ایسی قادیان خرید سکتا ہے۔ مسلمانوں اور اہل ہنود وغیرہ اقوام میں سے جو عیسائی ہوتے ہیں۔ محض روپیہ کی بدولت ایک دو برس کا عرصہ ابھی نہیں گذرا کہ ہمارے چھوٹے سے قصبہ میں (۶۰۰۰۰)ساٹھ ہزار روپیہ کی لاگت کا عورتوں کا شفاخانہ تیار ہوا ہے۔ جو کسی عورت عیسائیہ نے مرتے وقت اپنی دو بیٹیوں کو وصیت کی تھی۔ اب فرمائیے جو ایسے دولت مند لوگ ہیں وہ آپ کے فرضی چار ہزار روپیہ کی کیا پروا کر سکتے ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ سب مسلمان عیسائیوں کی مذہبی موجودہ صورت کو (جو اوائل اسلام سے لے کر اب تک ہے) باطل یقین کرتے ہیں۔ مگر اسلام کی صداقت روحانی برکتوں اور براہین قاطعہ کے زور سے ہے۔ ناکہ بودے اور نکمے ہتھیاروں سے جس طرح پر مرزاقادیانی کا انداز ہے۔
دوسری پیشین گوئی
اس شخص کے لئے تھی جو مرزااحمد بیگ کی لڑکی سے عقد کرنے والا تھا۔ کیونکہ مرزاقادیانی کا الہام ’’زوجناکھا‘‘ اسی لڑکی کے حق میں تھا۔ یعنی جو شخص اس لڑکی سے نکاح کرے گا۔ تاریخ عقد سے لے کر اڑھائی سال کے اندر مر جاوے گا۔ اوائل میں (دیگر پیشین