اس تالیف میں، میں نے پورا اہتمام اس بات کا کیا ہے کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو۔ پھر اس بات کا بھی پورا خیال رکھا گیا ہے کہ حوالہ جات عربیہ کا اردو ترجمہ کر کے لکھا جاوے۔ تاکہ ہر شخص اس سے فائدہ اٹھا سکے۔ جو عبارت مشکل الفاظ میں ملی اس کو اپنے سادہ اور عام فہم الفاظ میں لکھ دیا گیا۔
اس بات کا پورا التزام کیا کہ یہ کتاب مختصر ہو اور اس کی سب عبارتیں بطور تمہید ہی کے ہوں اور اس کے بعد اگر خدا چاہے تو دوسرے حصص میں تفصیل بیان کی جاوے۔
اس کتاب کی چار فصلیں ہیں۔ فصل اوّل حیات وممات مسیح کے اختلافات میں، فصل دوم نبوت کے اختلافات میں۔ فصل سوم عبارتی اختلافات صریحہ میں۔ فصل چہارم متفرق امور میں اور اس کتاب کا نام ’’تحقیق ناقد‘‘ رکھا۔
احباب اگر کوئی غلطی یا سہو دیکھیں تو عفو سے کام لیں اور مطلع فرماکر عند اﷲ ماجور ہوں۔ باقی پھر۔
خاکسار: عبدالکریم ناقد، پٹھانکوٹی
سابق کارکن ومبلغ جماعت مرزائیہ قادیان
مورخہ ۲۵؍اپریل ۱۹۳۶ء
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم!
رب اشرح لی صدری ویسرلی امری واحلل عقدۃ من لسانی یفقہوا قولی!
فصل اوّل
دربیان مرزاقادیانی کی اختلاف بیانی کے
اصحاب علم وفطنت پر یہ بات مخفی نہیں ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی کے ابطال دعاوی کے لئے علماء ربانیہ نے بڑی بڑی ضخیم کتب اور دیگر ہرقسم کی معقولات ومنقولات سے اپنی خدمات کو اسلام کے لئے نہایت قابل قدر طریقوں سے پیش کرنے میں کوئی دریغ مانع نہیں رکھا اور مرزاقادیانی کی کوئی بات ایسی نہیں جس پر علماء نے مبسوط بحث نہ کر دی ہو۔ ہمیں اس صورت کے پیش نظر کچھ تحریر کرنے کا اہتمام مدنظر نہیں ہے۔ بلکہ مخلوق خدا کی اولیٰ ترین خدمت کا فریضہ ادا کرتے ہوئے ہمیں قادیانی جماعت کی