ناسخ شریعت محمدیہ ہونے کی جسارت
جہاد قرآنی تصریحات کی روشنی میں
مرزاغلام احمد قادیانی نے مسلمانوں کو ورغلانے اور دھوکے میں مبتلا کر کے اپنے دامن میں پھنسانے کا جو طریق کار مسلسل اختیار کئے رکھا۔ بلاشبہ اس کا یہ فائدہ تو انہیں ضرور پہنچا کہ مسلمانوں میں سے ایک تعداد، ان کا شکار ہوگئی اور انہوں نے اسلام کے نام پر کفر، تجدید دین کے نام پر، تخریب دین اور حضور خاتم النبیینﷺ کے احترام واکرام کے دھوکے میں مبتلا ہوکر سیدالکونینﷺ پر ایمان لانے سے محرومی اور آپؐ کی شان اقدس میں گستاخی مول لی اور دنیا وآخرت کا خسارہ برداشت کیا۔
لیکن اہل حق کی محنتوں اور کاوشوں سے دھوکہ دہی کے اس کاروبار کی حیثیت بے نقاب ہوگئی اور انہوں نے ایسے حقائق پیش کئے جو پکار پکار کر کہہ رہے تھے کہ یہ شخص اپنے تمام دعاوی میں کاذب ہے اور اس کا وجود، امام المرسلینﷺ کے اس انتباہ کی عملی صورت ہے۔ جس سے حضورؐ نے ان الفاظ میں امت کو آگاہ فرمایا تھا۔
’’سیکون فی امتی کذابون ثلاثون (فی روایۃ عن ابی ہریرۃ حتیٰ یبعث دجالون، کذابون قریباً من ثلاثین) کلہم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (ترمذی ج۲ ص۴۵، باب لا تقوم الساعۃ حتیٰ یخرج کذابون)‘‘ لامحالہ ۳۰کے قریب ایسے افراد میری امت میں ظاہر ہوں گے جو سب سے بڑے دھوکہ باز اور سچ وجھوٹ، حق اور باطل کو ملاجلا کر پیش کرنے کے ماہر (دجال) ہوں گے اور سب سے زیادہ جھوٹے بھی، ان میں سے ہر شخص اس زعم وخبط میں مبتلا ہوگا کہ وہ اﷲتعالیٰ کا نبی ہے۔ درآنحالیکہ میں خاتم النبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔
صادق القول، نبی برحقﷺ کے اس عظیم اور واضح انتباہ کی روشنی میں، زیر بحث متنبی اور ان کی امت کے کردار کا ایک گوشہ اس عنوان کے تحت مرزاغلام احمد قادیانی نے بارہا مسلمانوں کو دھوکہ دیا کہ: ’’میں نہ نبوت کا مدعی ہوں اور نہ معجزات اور ملائکہ اور لیلتہ القدر وغیرہ کا منکر۔ بلکہ میں ان تمام امور کا قائل ہوں جو اسلامی عقائد میں داخل ہیں اور جیسا کہ سنت جماعت کا عقیدہ ہے۔ ان سب باتوں کو مانتا ہوں۔ حضرت محمد مصطفیﷺ ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت کو کافر اور کاذب جانتا ہوں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰)